رواں ماہ پاکستان آنے والی آسٹریلوی ٹیم کے کھلاڑی عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا دورہ آسٹریلیا کی کرکٹ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ ’آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کیے ہوا ایک طویل عرصہ گزر چکا ہے۔‘
’میرے خیال میں جب ہم آخری بار وہاں گئے تھے تو مارک ٹیلر نے 334 رنز بنائے تھے اور یہ ایک بہت لمبا عرصہ لگتا ہے۔ ‘
عثمان خواجہ پاکستان میں پیدا ہوئے تھے لیکن ان کا خاندان بعد میں آسٹریلیا نقل مکانی کرگیا تھا اور شاید یہی وجہ ہے کہ اس دورے کا انہیں شدت سے انتظار ہے۔
مزید پڑھیں
-
آسٹریلوی ہیڈ کوچ دورۂ پاکستان سے قبل چھٹیوں پر چلے گئےNode ID: 638436
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا ابھی بھی کافی خاندان کراچی میں ہے۔ میں وہاں پیدا ہوا تھا تو وہاں جانا ایک اچھا اور خاص لمحہ ہوگا۔‘
Speaking ahead of the upcoming tour of Pakistan, Usman Khawaja says it will be "special" to play in the country he was born in. pic.twitter.com/FBnDmXsRTJ
— cricket.com.au (@cricketcomau) February 8, 2022
دوسری جانب دنیا کے نمبر ون ٹیسٹ بیٹر مارنس لمبوشین بھی پاکستان کے دورے کے حوالے سے پرجوش ہیں۔ انڈین اخبار ’دا ہندو‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں لموشین کا کہنا تھا کہ ’مجھ سے وہاں جانے کا انتظار نہیں ہورہا، وہاں جاؤں کنڈیشنز دیکھوں اور رنز بناؤں۔‘
واضح رہے کہ لمبوشین نے 2018 میں متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے خلاف اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس برصغیر میں کھیلنے کا تجربہ نہیں ہے لیکن وہ جانتے ہیں کہ پاکستان کی پچوں پر کھیلنے سے پہلے انہیں سپن کھیلنے کی پریکٹس کرنا ہوگی۔
’مجھے امید ہے کہ سب کچھ آرام سے ہوجائے گا اور ہم وہاں جائیں گے اچھی کرکٹ کھیلیں گے اور بین الاقوامی کرکٹ پاکستان میں واپس لائیں گے، مجھے یقین ہے کہ پاکستان کے لوگ کرکٹ سے لطف اندوز ہوں گے۔‘