مضر صحت غذائی اشیا کے لین دین پر قید اور دس ملین ریال تک جرمانہ
ان صورتوں کی وضاحت کی ہے جس میں غذائی اشیا کا لین دین قانونا منع ہے(فوٹو سبق)
سعودی عرب میں پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’مضر صحت غذائی اشیا کا جان بوجھ کر لین دین قابل سزا جرم ہے۔ ملاوٹی یا ممنوعہ غذائی اشیا کے لین دین پر بھی سزا ہے‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں کہا کہ مضر صحت، ملاوٹی یا ممنوعہ غذائی اشیا کے جان بوجھ کر لین دین پر دس برس تک قید اور دس ملین ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی‘۔
پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں ان صورتوں کی وضاحت بھی کی ہے جس میں غذائی اشیا کا لین دین قانونا منع ہے۔
وضاحت میں کہا گیا کہ ’غذائی اشیا مضر صحت یا انسانی استعمال کے قابل نہ ہوں۔ غذائی اشیا میں ملاوٹ کی گئی ہو یا دھوکہ دہی سے کام لیا جارہا ہو۔ نقلی سامان، کھانے پینے کی چیزوں میں ملایا گیا ہو‘۔
غذائی اشیا کے ڈبے پرغذا میں شامل عناصر کا کارڈ چسپاں نہ کیا گیا ہو۔ کھانے پینے کی اشیا میں اسلامی احکام کی خلاف ورزی کی گئی۔
کھانے پینے کی اشیا سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے) کے مقررہ سٹینڈرڈ اور تکنیکی لائحہ عمل کے منافی ہو۔
سامان کی پیکنگ غیر معیاری جبکہ ایس ایف ڈی اے کے یہاں رجسٹرڈ نہ کرایا گیا ہو۔