Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں 22 فروری کو پہلا یوم تاسیس منانے کی تیاریاں

سعودی ریاست کی تاریخی، ثقافتی اور سماجی میراث کو اجاگر کیا جائے گا۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے تمام شہروں میں یوم تاسیس کے موقع پر منگل 22 فروری کو متعدد تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی کابینہ نے رواں ماہ کے آغاز میں امام محمد بن سعود کے تین صدیاں قبل1727میں مملکت کے ابتدائی قیام کی یاد منانے کے لیے سعودی عرب میں  پہلی بار اس دن کی مناسبت سے تقریبات کا فیصلہ کیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے میں رپورٹ کیا گیا ہے کہ یہ دن 1727 کے وسط  میں ریاست کے قیام سے لے کر آج تک یہاں باشندوں اور رہنماؤں کے درمیان قریبی تعلق کی عکاسی کرے گا۔
سعودی عرب کے  دارالحکومت ریاض میں متعدد تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ وادی نمار میں ہونے والے ایونٹ 'دی بیگننگ' میں مختلف ادوار پر مشتمل 10 پروگراموں کے ذریعے تقریبا ساڑھے تین ہزار فنکار مملکت کی تین صدیوں پر محیط  تاریخ پر روشنی ڈالیں گے۔
ریاض بلیوارڈ کے محمد عبدو ایرینا میں 'فاؤنڈنگ اوپریٹا' کےعنوان سے 23 فروری کو میوزیکل تھیٹر پرفارمنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس پروگرام میں گذشتہ تین صدیوں کے دوران گزرنے والے چھ تاریخی پس منظر دکھائے جائیں گے۔

تین صدیاں قبل کی یاد منانے کے لی  پہلی بار تقریبات کا انعقاد ہوگا۔ فوٹو عرب نیوز

24 فروری کی شام دارالحکومت ریاض میں آتش بازی، فضائی ڈرون شو کےعلاوہ ساؤنڈ ایفیکٹس پر مشتمل لائٹ شو سے آسمان کو سجا دیاجائے گا۔
زائرین یہ خوبصورت تقریب شارع کنگ سلمان بن عبدالعزیز اور شہزادہ ترکی بن عبدالعزیز روڈ کے  چوراہے کے گردونواع سے با آسانی دیکھ سکیں گے۔
منگل 22 فروری سے جمعرات تک ریاض کا قومی عجائب گھر سعودی ثقافت پر مشتمل 'مجلس' پروگرام کی میزبانی کرے گا ۔ اس پروگرام میں متعدد ورکشاپس، مباحثے شامل ہیں جو پہلی سعودی ریاست کے ثقافتی پہلوؤں کو دستاویزی شکل میں تیار کئے گئے ہیں۔

پہلی سعودی ریاست کے ثقافتی پہلوؤں کو دستاویزی شکل میں دکھایا جائے گا۔ فوٹو ٹوئٹر

دیگر تقریبات میں روایتی بازاروں پر روشنی ڈالنا، سعودی ملبوسات اور سعودی کافی، آرٹ کی نمائش اور تاریخی ثقافتی سیمینار کے ساتھ ساتھ آتش بازی کی نمائش اور تمام عمر کے گروپوں کے لیے متعدد  پروگرام شامل ہیں۔
مملکت کے مختلف علاقوں میں کئے جانے والے پروگراموں میں موجودہ  دور تک سعودی ریاست کی تاریخی، ثقافتی اور سماجی میراث کو اجاگر کیا جائے گا۔
 

شیئر: