Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی صورتحال: این سی او سی کی مداخلت پر آکسیجن پر ٹیکس چھوٹ بحال

وزارت خزانہ نے آکسیجن گیس کی درآمد اور اس سے متعلق دیگر ساز و سامان اور مشینری پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی تھی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
این سی او سی کی مداخلت کے بعد وزارت خزانہ نے ملک میں کورونا کی صورت حال کے پیش نظر آکسیجن گیس، سیلنڈرز اور آکسیجن گیس مینوفیکچرنگ پلانٹس کی درآمد پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکس میں ایک سال کی مدت کے لیے چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ 
اردو نیوز کو دستیاب وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجی گئی سمری میں انکشاف ہوا ہے کہ ’وزارت صنعت و پیداوار نے نمبر 2021 میں وزارت خزانہ کو تجویز دی تھی کہ ملک میں کورونا کی وبائی صورتحال کے پیش نظر ضروری ہے کہ آکسیجن گیس کی بلا تعلطل فراہمی جاری رہے اور اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکسز کے حوالے سے دیے گئے استثنیٰ میں توسیع کر دی جائے لیکن وزارت خزانہ نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس سے ملکی خزانے کو ایک ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔‘
سمری کے مطابق ’آکیسیج گیس بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے حکومت سے بارہا درخواست کی گئی کہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے ٹیکس چھوٹ بحال کیا جائے۔ لیکن وزارت خزانہ اور ایف بی آر دونوں نے تحریری طور پر ٹیکس چھوٹ بحالی کی مخالفت کی۔
اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے این سی او سی کو مداخلت کرنا پڑی جنھوں نے وزارت خزانہ پر واضح کیا کہ کورونا کی پانچویں لہر اور اس کے بعد کی صورت حال کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں آکسیجن گیس کے تمام ذخائر میں کم از کم 80 فیصد گیس ہر وقت موجود رہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹا جا سکے۔ 
وزارت خزانہ اس کے بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی کو لکھا ہے کہ چونکہ این سی او سی نے صورت حال کی سنگینی سے آگاہ کیا ہے اس لیے وزارت خزانہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک سال کے لیے آکسیجن گیس، گیس سلینڈرز، اور مینوفیکچرنگ پلانٹس پر عائد ٹیکس، ڈیوٹیز سے چھوٹ دے دی جائے۔ 
خیال رہے کہ وزارت خزانہ نے آکسیجن گیس کی درآمد اور اس سے متعلق دیگر ساز و سامان اور مشینری پر 17 فیصد سیلز ٹیکس اور پانچ اعشایہ پانچ فیصد تک ودہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی تھی۔ 
گزشتہ سال بھی جب کورونا نے زور پکڑا تھا تو ایف بی آر نے ایک ایس آر او کے ذریعے 180 دنوں کے لیے ٹیکس چھوٹ دے دی تھی جو 14 نومبر 2021 کو ختم ہو گئی تھی۔ 
 

شیئر: