Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے ریکارڈ کیسز، فوج نے حکومت سے اضافی دو ارب روپے مانگ لیے

وزارت خزانہ نے ایک ارب روپے جاری کرنے کے بعد باضابطہ منظوری کے لیے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوا دی تھی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
مالی سال 2020 میں اپنے وسائل سے کورونا کا مقابلہ کرنے والی پاکستان کی فوج نے رواں مالی سال کے دوران کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث ادویات کی مد میں وزارت خزانہ سے اضافی دو ارب روپے مانگ لیے۔
اردو نیوز کو دستیاب سرکاری دستاویز کے مطابق فوج نے وزارت خزانہ کو آگاہ کیا ہے کہ کورونا کی چوتھی لہر میں فوج میں کورونا کے مثبت کیسوں کی تعداد غیر متوقع  طور پر ریکارڈ حد تک بڑھی ہے۔ اس وجہ سے طبی وسائل کے ضرورت سے زیادہ استعمال ہوا ہے جبکہ اس وبا کی روک تھام کے لیے بھی غیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہے۔ 
اس صورت حال کے تناظر میں فوج کو ہنگامی بنیادوں پر دو ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی ضرورت ہے۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ سے رابطہ کیا گیا اور گرانٹ جاری کرنے کے لیے ضروری مشاورتی عمل مکمل کیا گیا۔ صورت حال کی سنگینی اور ہنگامی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت خزانہ نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری کے بغیر ہی فوج کو میڈیکل سٹورز کے ہیڈ میں ایک ارب روپے کی ضمنی گرانٹ جاری کر دی۔ 
وزارت خزانہ نے ایک ارب روپے جاری کرنے کے بعد باضابطہ منظوری کے لیے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوا دی تھی جس نے اس کی منظوری دے دی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فوج کی جانب سے ضمنی گرانٹس کے بارے میں وزارت دفاع کا نکتہ نظر سننے کے بعد پہلے سے جاری کردہ ایک ارب فنڈز کی منظوری دے دی۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے بجٹ 2021-22 میں کورونا سے نمٹنے کے لیے 70 ارب روپے مختص کیے تھے جس میں سے صوبوں اور متعلقہ اداروں کو اس مد میں فنڈز جاری کیے جاتے رہے ہیں۔ 
بجٹ 2021-22 میں سے مجموی بجٹ کا 16 فیصد دفاعی بجٹ کے لیے مختص کیا گیا تو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں فیصد یعنی 74 ارب روپے اضافے کے بعد 1373ارب روپے بنتا ہے۔ جس میں سے آرمی کو 651 ارب 54 کروڑ روپے سے زائد دیے گئے تھے۔ 
پاکستانی فوج نے گزشتہ مالی سال کے دوران کورونا وبا کے خلاف دفاعی بجٹ سے ہی 2 ارب 56 کروڑ روپے اور ٹڈی دل کے خلاف مہم میں 29 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ کیے تھے۔

شیئر: