انڈین ریاست کرناٹک کے شہر اڈوپی میں حجاب پر عائد پابندی کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرنے والی طالبہ کے والد کے ہوٹل پر ایک جتھے نے حملہ کیا ہے۔
اڈوپی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس این وشنووردھن نے انڈین اخبار ’دا ہندو‘ کو تصدیق کی کہ کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کرنے والی چھ میں سے ایک طالبہ شفاء کے والد کے ہوٹل پر ایک گروہ کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا ہے جس سے ہوٹل کی ایک کھڑکی بھی ٹوٹ گئی تھی۔
پولیس افسر کے مطابق گروہ میں شامل افراد کی جانب سے شفاء کے بھائی سے بحث کی گئی اور انہیں تھپڑ بھی مارا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر جتھے کو منتشر کردیا تھا اور ایک مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
کرناٹک میں حجاب اتارنے کی ہدایت پر لیکچرار مستعفیNode ID: 646066
-
کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج، 10 طالبات پر مقدمہ درجNode ID: 646396
دوسری جانب اپنی ایک ٹویٹ میں شفاء کا کہنا تھا کہ ’میرے بھائی پر ایک جتھے کی جانب سے بیہمانہ حملہ کیا گیا ہے۔ صرف اس لیے کیونکہ میں حجاب کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم ہوں جو کہ میرا حق ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’ہماری پراپرٹی کو بھی نقصان پہنچایا گیا؟ کیوں؟ کیا میں اپنا حق نہیں مانگ سکتی؟ ان کا اگلا نشانہ کون ہوگا؟‘
شفاء نے اڈوپی پولیس سے مطالبہ کیا کہ حملہ اوروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
My brother was brutally attacked by a mob. Just because I continue to stand for My #Hijab which is MY RIGHT. Our property were ruined as well. Why?? Can't I demand my right? Who will be their next victim? I demand action to be taken against the Sangh Parivar goons. @UdupiPolice
— Hazra Shifa (@hazra_shifa) February 21, 2022