احمد الراجحی نے کہا ہے کہ مقامی شہریوں کو بین الاقوامی سطح پر مسابقت کے لیے روزگار فراہم کرنے کے انسانی صلاحیتوں کے ترقیاتی پروگراموں کےمنصوبے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ ریئل سٹیٹ کے شعبہ کے ساتھ دیگر کئی کاروباری شعبے منسلک ہیں جن میں تعمیراتی سامان کی فروخت اورمزدور فراہم کرنے کے شعبے بھی جڑے ہوئے ہیں۔
وزیر افرادی قوت نے بتایا ہے کہ تقریباً 1.95 ملین سعودی نوجوان رئیل سٹیٹ اور اس سے متعلقہ دیگر شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔
وزیر نے واضح کیا ہے کہ صرف سال 2021 میں چارلاکھ سعودی شہری نجی شعبے کے ذریعے پہلی بار لیبر مارکیٹ میں داخل ہوئے ہیں۔
احمد سلیمان الراجحی نے رئیل سٹیٹ سیکٹرسے منسلک چھ شعبوں کو مقامی بنانے کے منصوبے کے بارے میں بھی بات کی۔
علاوہ ازیں وزارت افرادی قوت نے بتایا ہے کہ وزارت نے سعودائزیشن کا نیا پروگرام ترتیب دیا ہے جس کے تحت کام کرنے والے اداروں میں ایک لاکھ 15 ہزار سعودی شہریوں کو ملازمتیں دلائی جائیں گی۔ اس حوالے سے بڑی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کر لیے گئے ہیں۔
دیگر سکیموں کے تحت خواتین کو اقتصادی سرگرمیوں میں بڑے پیمانے پر حصہ لینے کے مواقع بھی مہیا کئے جا رہے ہیں۔
ان سکیموں کا مقصد عالمی سطح پر سعودی عرب کی درجہ بندی کو بہتر بنانا ہے۔