یوکرین سے پولینڈ منتقل ہونے والے پاکستانی طلبہ اور سفارتی عملے کے اہل خانہ کو پاکستان لانے کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا فضائی آپریشن تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔
اس حوالے سے آج پولینڈ روانہ ہونے والی دو پروازوں کی روانگی موخر کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
’تمام طلبہ ترنوپل منتقل ہو جائیں‘، پاکستانی سفارت خانے کی ہدایتNode ID: 647856
-
یوکرین میں انٹرنیٹ نظام متاثر، ایلون مسک کا سٹارلنک ’ایکٹیو‘Node ID: 648326
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ یوکرین سے پولینڈ پہنچنے والے پاکستانی طلبہ کی اکثریت فوری طور پر پاکستان واپس نہیں آنا چاہتی۔ صرف چند مسافروں کے لیے جہاز روانہ نہیں کیا جا سکتا۔‘
اردو نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ’ابھی تک یوکرین سے پولینڈ آنے والے افراد کی تعداد 95 ہے۔ جس میں سے 60 لوگوں نے فوری طور پر سفر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ہمیں دفتر خارجہ نے خود منع کیا ہے کہ ابھی جہاز کی روانگی موخر کر دی جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’طلبہ پاکستان کیوں نہیں آنا چاہتے اس حوالے سے دفتر خارجہ ہی بہتر بتا سکتا ہے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ’فضائی آپریشن کے حوالے سے کام کیا جا رہا ہے۔ طیاروں کی روانگی کا فیصلہ واپس آنے والے افراد کی تعداد اور ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔‘
یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے پرواز کراچی، اسلام آباد یا لاہور سمیت کسی بھی ہوائی اڈے سے آپریٹ کی جاسکتی ہے اور اس کے لیے ابتدائی طور پر پی آئی اے نے اتوار کو دو پروازیں پاکستان سے پولینڈ روانہ کرنے کی تیاری کی تھی۔
خیال رہے کہ پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے یوکرین سے درجنوں پاکستانی طلبہ کو پولینڈ منتقل ہونے کا کہا تھا۔ طلبہ جب پولینڈ کی سرحد پر پہنچے تو فورسز نے انہیں داخلے سے روک دیا اور بتایا کہ کسی پاکستانی کا نام فہرست میں شامل نہیں ہے۔
روس کی جانب سے یوکرین پر ہونے والے حملے کے بعد چار ہزار سے زائد پاکستانی طالب علم اور شہری یوکرین میں محصور تھے۔ جنہوں نے اپنی بحفاظت وطن واپسی کے لیے حکومت سے درخواست بھی کی تھی۔
![](/sites/default/files/pictures/February/36506/2022/pia-reuters_0.jpg)