Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تجارتی پردہ پوشی، ملبوسات کے مراکز اور باربر شاپس پر تفتیشی کارروائیاں

تجارتی پردہ پوشی کے خلاف کارروائی میں تیزی لائی جائے گی۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ’مملکت کے مختلف علاقوں میں تجارتی پردہ پوشی کے جرائم کے انسداد کے لیے تفتیشی کارروائیاں جاری رہیں گی ۔ تجارتی پردہ پوشی کے خلاف کارروائی میں تیزی لائی جائے گی۔‘
وزارت تجارت نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ’تجارتی پردہ پوشی کے شبے میں متعدد تجارتی اداروں کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں۔ ملبوسات کے مراکز اورباربر شاپس پر چھاپے مارے گئے ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’تجارتی پردہ پوشی میں ملوث افراد کو قانونی کارروائی مکمل کرنے کے لیے متعلقہ اداروں کے حوالے کیا گیا ہے۔‘
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ ’مختلف علاقوں میں 1200 سے زیادہ تجارتی اداروں میں تجارتی پردہ پوشی کے انسداد کے حوالے سے تفتیشی کارروائیاں کی گئی ہیں۔‘
انسداد تجارتی پردہ پوشی قومی پروگرام کے تحت مملکت بھر میں ایسے تمام کاروباری اداروں میں تفتیشی کارروائیاں کی جا رہی ہیں جن کے حوالے سے تجارتی پردہ پوشی کی رپورٹیں مل رہی ہیں۔ 
وزارت تجارت نے بتایا کہ الاحسا میں آسائشی اشیا کا کاروبار کرنے والی کمپنی نے جو تجارتی پردہ پوشی میں ملوث تھی اصلاح حال کر کے خود کو قانون کے مطابق کیا ہے۔ کمپنی کی سالانہ آمدنی بارہ ملین ریال سے زیادہ ہے۔
علاوہ ازیں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے انسپکٹروں نے بھی انسداد تجارتی پردہ پوشی قانون کی خلاف ورزی روکنے کے لیے کارروائیاں کی ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت افرادی قوت نے 16 فروری سے یکم مارچ تک مملکت میں 704 تفتیشی کارروائیاں کی ہیں۔
وزارت افرادی قوت نے انسپکٹرز کی تفیشی مہم کا ایک وڈیو کلپ جاری کیا ہے جس کا تعلق گاڑیوں کے سپیئر پارٹس کی دکانوں، گاڑیوں کی اصلاح و مرمت کرنے والے ورکشاپس اور مختلف تجارتی اداروں سے ہے۔
یاد رہے کہ انسداد تجارتی پردہ پوشی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو اصلاح حال کے لیے دی گئی مہلت 16 فروری کو ختم ہو گئی ہے۔ 

شیئر: