سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ٹوئٹر اور سنیپ چیٹ پر کتنا وقت صرف کرتے ہیں؟
جمعرات کو امریکی میگزین ’اٹلانٹک‘ کے ساتھ ایک تفصیلی انٹرویو میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عالمی امور، سعودی ریاست میں اسلام کے بنیادی کردار، مملکت کے داخلی اور خارجی معاملات، ریاست کی طرف سے مذہبی انتہا پسندی کو مسترد کرنے کی پالیسی، معاشی تنوع اور دور رس سماجی اصالاحات پرکئی سوالوں کے جواب دیے۔
انٹرویو میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سوشل میڈیا کے استعمال کے بارے میں بات کی۔
دی اٹلانٹک: آپ نے اس سے قبل گفتگو کے دوران ہمیں بتایا تھا کہ آپ ملک میں رونما ہونے والی تبدیلیوں پر نظر رکھتے ہیں۔ اس حوالے سے آپ نے سوشل میڈیا کا بھی حوالہ دیا تھا۔ سوال یہ ہے کہ آپ ٹوئٹر اور سنیپ چیٹ وغیرہ پر کتنا وقت صرف کرتے ہیں؟
ولی عہد: ویک اینڈ پر میں سوشل میڈیا کے چکر میں نہیں پڑتا۔ 2009 سے لے کر 2018 کے اوائل تک ویک اینڈ کی چھٹی کبھی کبھار ہی لیتا تھا۔ اگر دو ماہ کے دوران ویک اینڈ کی چھٹی لیتا تو خود کو بڑا قسمت والا سمجھتا۔
میرا وزن بہت زیادہ بڑھ گیا تھا۔ صورتحال مشکل ہوگئی تھی البتہ 2018 سے ویک اینڈ پر چھٹی کرنے لگا ہوں۔ ایسی صورت میں کہ جب سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہو۔ افراد اچھے ہوں اور حکومت کا کام ٹھیک ٹھاک چل رہا ہو، سکیمیں تیار ہوں۔ ڈیوٹی کے ایام معمول کے مطابق رہے۔ ویک اینڈ کی چھٹی اور دیگر چھٹیوں کے مواقع پر آرام کی کوشش کرتا ہوں۔ اگر ایسا نہ کروں تو ٹوٹ پھوٹ کر بکھر جاؤں۔ ڈیوٹی کے ایام میں پورا دن کام کرتا ہوں اور ہر دن زیادہ سے زیادہ دس سے بیس منٹ سوشل میڈیا پر لگاتا ہوں۔
دی اٹلانٹک: لیکن آپ ٹوئٹر پر ہوتے ہیں؟
ولی عہد: میں ٹوئٹرِ، انسٹا گرام وغیرہ سب پر نظر ڈالتا ہوں۔ میں یہ اطمینان حاصل کرنا چاہتا ہوں کہ میری میڈیا ٹیم کو یہ احساس رہے کہ میں اپنے طور پر بھی سرچ کرتا رہتا ہوں۔ میں ایپ پر نیوز پڑھتا ہوں۔ ایک ایپ میں تمام اخبارات کا خلاصہ شاندار کام ہے۔ بعض سعودی اخبارات اور عالمی اخبارات بھی پڑھتا ہوں۔ لہذا کہہ سکتے ہیں کہ انہیں سوشل میڈیا پر 20 منٹ اور دیگر ذرائع ابلاغ پر تقریبا نصف گھنٹہ گزارتا ہوں۔ میں عام طور پر یہ کام اپنے گھر والوں کے ساتھ ناشتے کرتے ہوئے کرتا ہوں۔ اس دوران ٹی وی چلتا رہتا ہے اور آئی پیڈ بھی۔ میں فیملی کے ساتھ ہوتا ہوں تو دو یا تین کام ساتھ میں کرتا رہتا ہوں مثلا نیوز ریڈنگ وغیرہ۔