سنہ 2018 کے انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنی تو عمران خان کو وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد ایوان میں پہلا خطاب کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جس سے یہ اندازہ ہوا کہ وزارت عظمیٰ عمران خان کے لیے پھولوں کی سیج نہیں ہوگی۔
عمران خان نے اس کا حل ایک تو یہ نکالا کہ وہ قومی اسمبلی میں جاتے ہی بہت کم تھے اور دوسرا اپوزیشن رہنما احتسابی عمل میں اس قدر الجھے رہے کہ انہیں عمران خان کو ٹف ٹائم دینے کے بجائے خود جیلوں میں کئی کئی ماہ گزارنا پڑے۔
عمران خان کو درپیش سیاسی چیلنجز کیا ہیں؟
تاہم کم وبیش ساڑھے تین سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد ملکی معیشت اور مہنگائی کی صورت حال کے پیش نظر اپوزیشن کو متحرک ہوئی اور اس نے پہلی بار عمران خان کو اقتدار سے باہر کرنے کے لیے عملی قدم اٹھاتے ہوئے قومی اسمبلی میں ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی ہے۔ اس کے باعث عمران خان کو بحیثیت وزیراعظم پہلی بار اپوزیشن کی جانب سب سے بڑے امتحان کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں
-
وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد، اب آگے کیا ہوگا؟Node ID: 650991
-
وزیراعظم عمران خان کے خلاف ’مغربی سازش‘ کی گونجNode ID: 650996
-
’وسیم اکرم پلس‘ عثمان بزدار کا مستقبل کیا ہوگا؟Node ID: 651021