ہوسکتا ہے تبدیلی لانے والے خود تبدیل ہوجائیں: ایم کیو ایم
خالد مقبول کا کہنا ہے کہ ’ابھی بہت سی باتوں میں ابہام موجود ہے‘ (فوٹو: پی ایم آفس )
وزیراعظم پاکستان عمران خان اپنے اتحادی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو مطمئن نہیں کرسکے۔
بدھ کو وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے علاقے بہادرآباد میں ایم کیو ایم کے مرکز کا دورہ کیا تھا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وفاقی حکومت اور ایم کیو ایم پاکستان کی بات چیت ہوئی ہے، لیکن ابھی کنفیوژن موجود ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’ابھی بہت سی چیزوں میں ابہام ہے. کچھ نہیں معلوم کیا ہونے جارہا ہے۔ ہوسکتا ہے تبدیلی لانے والے خود تبدیل ہوجائیں۔‘
اسلام آباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری سے ملاقات کے سوال پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’ہمارا وفد جمعرات اسلام آباد جارہا ہے۔‘
’اسلام آباد میں مردم شماری کے معاملے پر اہم اجلاس ہے۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں نے ملاقات کی خواہش بھی ظاہر کی ہے۔ اب دیکھتے ہیں کس، کس سے ملاقات ہوگی۔‘
دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی وزیراعظم عمران خان کے دورہ بہادرآباد کے موقع پر ہونے والی صورت حال پر بھی ناراض ہیں۔
عمران خان کی بہادرآباد آمد پر ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی کو ان کے اپنے مرکز بہادرآباد میں داخلے کے لیے تلاشی دینا پڑی، جبکہ ملاقات میں پی ٹی آئی کے اراکین سندھ اسمبلی کو تو شریک کیا گیا، لیکن متحدہ کے اراکین کی مرکزی دروازے پر ہی ملاقات کروائی گئی۔