Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جو سڑکیں روکے گا وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوگا: شیخ رشید

وزیر داخلہ نے کہا کہ ’سن لیں جو بھی انتشار کا سبب بنے گا اسے کچل دیا جائے گا۔‘ (فوٹو: اے پی پی)
وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ جو سڑکوں میں رکاوٹ پیدا کرے گا وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوگا۔ میں نے چاروں چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ جو بھی قانون کو ہاتھ میں لے اسے قانون اپنے ہاتھ میں لے لے۔
شیخ رشید نے جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’اب ان(اپوزیشن) کے پاس عدم اعتماد کے لیے بندے پورے نہیں ہو رہے اس لیے اب یہ بھاگنے کا راستہ تلاش کر رہے ہیں۔‘
’آپ نے وفاقی لاجز میں جو ڈراما رچایا، خواتین کو بلا لیا۔ حالانکہ مسئلہ پرائیویٹ ملیشیا انصار الاسلام کا ہے۔ پرائیویٹ ملیشیا بنانا آئین کے تحت جرم ہے۔ پرائیویٹ ملیشیا کے 19 لوگ ہمارے پاس ہیں اور جو راستوں میں آنا ہے ان کو بھی ہم روکیں گے۔‘
انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’عدم اعتماد آپ کا آئینی و قانونی حق ہے۔ 172 آدمی لانا آپ کا کام ہے۔‘
’پچھلےدو ماہ سے ملک میں انتشار و خلفشار کی فضا قائم کی جا رہی ہے۔ عمران خان سرخرو ہوں گے۔‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ ’کوئی قانون کو ہاتھ میں نہ لے، جو قانون کو ہاتھ میں لے گا تو قانون اسے ہاتھ میں لے گا۔‘
’اس ملک میں دو لوگوں کی جان کو خطرہ ہے، ایک شیخ رشید ہے اور دوسرا فضل الرحمان ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ارکان اسمبلی کو ہم نے گرفتار نہیں کیا، وہ اپنے شوق سے تھانے میں بیٹھے ہوئے ہیں۔‘
’فضل الرحمان صاحب! اگر آپ قانون کو ہاتھ میں لیں گے تو کوئی لحاظ نہیں ہوگا۔‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ ’سن لیں جو بھی انتشار کا سبب بنے گا اسے کچل دیا جائے گا۔‘
واضح رہے کہ جمعرات کی شام کو اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کے رضاکاروں کو گرفتار کرنے کے لیے آپریشن کیا اور اس دوران ارکان قومی اسمبلی اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ بعد ازاں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے کارکنوں کو پیغام دیا کہ وہ ملک کے تمام شہروں میں باہر نکلیں اور سڑکیں جام کر دیں۔

شیئر: