سعودی عرب کے سکولوں میں یوگا کو بطور کھیل متعارف کروایا جائے گا
وزارت کامرس نے نومبر 2017 میں سعودی عرب میں یوگا کی بطور کھیل تعلیم اور مشق کی منظوری دی تھی۔ (فائل فوٹو: شٹر سٹاک)
سعودی یوگا کمیٹی کی صدر نوف المروعی نے کہا ہے کہ یوگا کو جلد ہی بطور کھیل مملکت کے سکولوں میں متعارف کروایا جائے گا۔
عرب نیوز کے مطابق نوف المروعی نے کہا کہ وزارت تعلیم کے تعاون سے ملک بھر کے سکولوں میں یوگا کو اس کے صحت کے فوائد کی وجہ سے نصاب کے حصے کے طور پر متعارف کروایا جائے گا۔
گذشتہ ہفتے نو مارچ کو سعودی یوگا کمیٹی اور سعودی سکول سپورٹس فیڈریشن کے درمیان تعاون کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کے لیے ایک تعارفی لیکچر منعقد کیا گیا تھا۔
واضح رہے وزارت کامرس نے نومبر 2017 میں سعودی عرب میں یوگا کی بطور کھیل تعلیم اور مشق کی منظوری دی تھی۔
نوف المروعی نے الشرق الأوسط کو انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ جسمانی اور ذہنی صحت میں یوگا کی اہمیت کی وجہ سے یہ پورے مملکت میں پھیل رہا ہے۔
سکولو میں یوگا کو متعارف کروائے جانے کے حوالے سے سرٹیفائڈ یوگا انسٹرکٹر اور آنندا یوگا سٹوڈیو کے بانی خالد جمعان الزہرانی نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جیسے ہی میں نے یوگا کو سمجھنا شروع کیا، میری اس کے ناقابل یقین فوائد کی دریافت کبھی نہیں رکی۔ کیونکہ یہ ایک مکمل اور تبدیلی کا کھیل ہے جو اپنے مشق کرنے والوں کو ایک پرسکون اور صاف ذہن اور مضبوط اور صحت مند جسم کی طرف لے جاتا ہے۔‘
’مملکت میں ہمارے سکول کے نظام نے ہمیشہ اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اس کی تمام سرگرمیوں کا مقصد طلبا کی جسمانی اور تعلیمی دونوں پہلوؤں سے ترقی میں حصہ ڈالنا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ سعودی تعلیمی نظام میں یوگا کو متعارف کرانا ایک موثر اقدام ہے۔‘
نوف المروعی کا یہ بھی کہنا تھا کہ سعودی یوگا کمیٹی کے دائرہ کار اور مقاصد کو وسعت دینے کے بہت سے منصوبے ہیں۔
خیال رہے کہ نوف المروعی کو یوگا سکھانے والی پہلی سعودی خاتون کے طور پر جانا جاتا ہے اور وہ وزارت تعلیم کی منظوری حاصل کرنے اور یوگا کو بطور کھیل آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے سنہ 2006 میں عرب یوگا فاونڈیشن قائم کی تھی۔
رواں سال جنوری میں ملک بھر سے ایک ہزار سے زائد افراد نے ملک کے پہلے یوگا فیسٹول میں بھی شرکت کی تھی۔