Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں یوگا کی مقبولیت میں اضافہ، پہلے فیسٹیول کا انعقاد

یوگا ایسی تھراپی ہے جو عوام میں تیزی سے پذیرائی حاصل کر رہی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں پہلے یوگا فیسٹیول میں حصہ لینے کے لیے مملکت بھر سے گذشتہ روز ایک ہزار سے زائد افراد کنگ عبداللہ اکنامک سٹی کے جمعان پارک پہنچے ہوئے تھے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی یوگا کمیٹی  کی سربراہی میں  ہونے والے اس فیسٹیول میں 10 سے 60 سال کی عمر کے  افراد نے مختلف قسم کی یوگا مشقوں سے آگاہی حاصل کی۔
تقریب کا آغاز جمعان پارک کے خوبصورت لان میں یوگا کلاسز سے ہوا۔ جس میں یوگا انسٹرکٹر مرلی کرشنن نے بڑی عمر کے  افراد جب کہ سارہ العمودی نے بچوں کے لیے یوگا کی مشقوں میں قیادت کی۔
فیسٹیول میں شرکت کرنے والوں کو   یوگا کی مشقیں کرنےکے علاوہ مختلف  قسم کی پرفارمنس دیکھنے کا بھی موقع ملا۔
یہاں سعودی اور بین الاقوامی یوگا ماسٹرز اور انسٹرکٹرز نے مختلف کلاسز میں  آٹھ گھنٹے سے زیادہ پریکٹس کرائی۔
فیسٹیول میں آنے والوں میں بہت سے افراد نے  پارک میں درختوں کے سایہ میں آرام کرنے کا انتخاب کیا جہاں قالین، چٹائیاں اور تکیے فراہم کئے گئے تھے۔
اس موقع پر سعودی یوگا کمیٹی کی صدر نوف بنت محمد المروعی نے بتایا کہ وہ یہاں پر آنے والے پرجوش حاضرین کی تعداد اور ان کے مثبت ردعمل سے بہت خوش ہیں۔

یوگا فیسٹیول کا انعقاد بڑی کامیابی ہے، عوام نے بھرپور استقبال کیا۔ (فوٹو عرب نیوز)

نوف المروعی نے کہا کہ یوگا ایک ایسی تھراپی ہے جو عوام میں تیزی سے پذیرائی حاصل کر رہی ہے۔ یوگا تھراپی تندرستی برقرار رکھنے اور ایک حد تک صحت کے مسائل دور کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔
یوگا کمیٹی کی صدر نے بتایا کہ عوامی پذیرائی کے ساتھ ساتھ  حکومت کی جانب سے بھرپور تعاون کی وجہ سے تمام شعبوں اور معیار زندگی میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اس فیسٹیول کا انعقاد  ایک بڑی کامیابی ہے اور مجھے خوشی ہے کہ عوام نے نہ صرف اس کا بھرپور استقبال کیا بلکہ یوگا کے بارے میں ہمارے خیالات کو سراہا اور یہی اس تقریب کا واحد مقصد تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم  یہاں یوگا کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اس کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں۔
ہم چاہتے ہیں کہ سعودی عوام  اپنے دن کا آغاز یوگا سے کریں، جس میں 20 منٹ سے زیادہ وقت نہیں لگتا اور یہ آسان مشقیں ہیں۔

چاہتے ہیں کہ سعودی عوام دن کا آغاز 20 منٹ یوگا کی مشق سے کریں۔ (فوٹو عرب نیوز)

فیسٹیول میں شرکت کرنے والی 38 سالہ سارہ المدنی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منظم اور ترتیب یافتہ اساتذہ کے ساتھ یہاں ہمارے لیے سیکھنے کا زبردست موقع ہے۔
یہاں موجود ایک ماہر اطفال  نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے گذشتہ دنوں کورونا وبا کے دوران لاک ڈاون کے باعث فٹنس کے مقاصد کے لیے یوگا کی مشقوں کا آغاز کیااور میں اس فیسٹیول میں شرکت پر خوش ہوں اور یہ سن کر بہت اچھا لگا کہ مملکت میں یوگا کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
یوگا انسٹرکٹر سامہ دیاب نے  بھی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اس فیسٹیول  میں شرکت کرنے پر خوش ہوں کہ اس طرح کا ایونٹ ہمارے ملک میں پہلی بار منعقد ہو رہا ہے۔
آج کل یوگا کی کشش عروج پر ہے اور میں ایک ٹرینر کے طور پر بہت سے لوگوں کو یوگا کی مشق کرتے ہوئے دیکھتی ہوں۔ میں اس بیداری سے بہت خوش ہوں جو اب سعودیوں میں آ رہی ہے۔
سعودی عرب کی اولمپک کمیٹی اور وزارت کھیل کی جانب سے یوگا کو صحت کے فوائد کے لیے کھیلوں کی سرگرمی کے طور پر تسلیم کرنے کے بعد اس کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
 

شیئر: