27مارچ کو چوروں، ڈاکوؤں اور منافقوں کے خلاف باہر نکلیں: عمران خان
27مارچ کو چوروں، ڈاکوؤں اور منافقوں کے خلاف باہر نکلیں: عمران خان
بدھ 16 مارچ 2022 14:54
عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے دور اقتدار میں پاکستان پر چار سو ڈرون حملے ہوئے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
وزیراعظم عمران نے کہا ہے کہ 27 تاریخ کو اسلام آباد میں انسانوں کے سمندر کو دعوت دی ہے کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ میری قوم نکلے اور اسلام آباد میں پہنچ کر دنیا کو بتائے کہ ہم سچ کے ساتھ کھڑے ہیں، اچھائی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم ان چوروں، ڈاکوؤں، منافقوں اور امریکہ کے غلاموں کے خلاف کھڑے ہیں۔
بدھ کو سوات میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ’اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں لوگ نوٹوں کی بوریاں لے کر ضمیر خریدنے بیٹھے ہیں، دنیا کے سامنے بے شرمی سے ہمارے ایم این ایز کو خریدنے آئے ہیں، کیونکہ ان کو سخت ڈر لگا ہوا ہے کہ ان کے کرپشن کے کیسز تیار ہیں اور اگر عمران خان ٹھوڑی دیر اور رہ گیا تو ان سب نے جیلوں میں جانا ہے۔‘
’لوگوں کے ضمیر کی بولی لگائی جا رہی ہے، قوم پر لازم ہے کہ برائی کے خلاف کھڑی ہو، الیکشن کمیشن سے بھی پوچھتا ہوں کہ کیا آئین میں ہارس ٹریڈنگ کی اجازت ہے؟ کیا دنیا میں کوئی جمہوریت اس کی اجازت دیتی ہے؟‘
انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگ کامیاب ہوگئے تو ان کا سب سے پہلا کام نیب کو ختم کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان دین کے نام پر سیاست کرتے ہیں، ان سے سوال کرتا ہوں کہ آپ 30 سال ہر حکومت میں شامل رہے، کیا کبھی کسی مغربی رہنما کے سامنے اسلامو فوبیا کے خلاف بات کی، یہ مدرسے کے بچوں کو میرے خلاف نکالتے ہیں، کہتے ہیں کہ یہ یہودی لابی ہے جسے یہودی کہتے تھے اس نے وہ کام کیا جو آپ 30 سے میں نہ کر سکے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ 35 سالوں میں جو تین تین بار وزیراعظم بنے کیا انہوں نے اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے حوالے سے بات کی۔
’جب نواز شریف پرچیاں پکڑ کر امریکی صدر کے سامنے بیٹھے ہوئے تھے تو ایک پرچی اسلامو فوبیا کی بھی پکڑ لینی تھی ایک کشمیر کی بھی پرچی پکڑ لینی تھی۔ لیکن جو غلام لوگ ہوتے ہیں ان کا کوئی عقیدہ نہیں ہوتا، ایسے لوگ جن کا پیسہ خدا ہوتا ہے ان کی کانپیں ٹانگیں کی امریکی صدر کے سامنے۔‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان امریکی صدر ہو یا دنیا کا کوئی بھی صدر ہو اس کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرتا ہے جھکتا نہیں ہے۔
وزیراعظم نے اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’2008 سے 2018 تک یہ دو جماعتیں پیپلز پارٹی اور ن لیگ اقتدار میں تھے تو پاکستان پر چار سو ڈرون حملے ہوئے۔ ہماری عورتیں اور بچے مریں، بے قصور لوگ مریں، ہمارے لوگوں کے گھر برباد ہوگئے۔ امریکہ کی جنگ میں شرکت کر کے سوات کے لوگوں نے کتنی قربانیاں دیں۔‘
’کتنے لوگوں نے نقل مکانی کی، گھر اجڑ گئے لوگوں کے۔ تو یہ جو دو سربراہ تھے ملک کے کیا انہوں نے کبھی امریکہ کو یہ کہا کہ ایک طرف ہم تمہاری جنگ میں شرکت کر رہے ہیں اور دوسری طرف ہمارے پر ہی بمباری کر رہے ہیں۔‘