قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے بغیر ملک میں پانچ برس کے لیے قومی حکومت قائم کرنے کی تجویز دی ہے۔
بدھ کے روز جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں میزبان حامد میر سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی حکومت پانچ سال ملک کی خدمت کرے، عمران خان کی تحریک انصاف سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
-
وزیراعظم عمران خان 100 فیصد مشکل میں ہیں: پرویز الٰہیNode ID: 653046
-
اتحادیوں کے خطرناک اشارے، کیا پارٹی واقعی اوور ہو گئی ہے؟Node ID: 653216
-
مونس الٰہی کو گرفتار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: نیبNode ID: 653256
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام ف کے وفد نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں پارلیمنٹ لاجز میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ ایم کیو ایم کے وفد میں خالد مقبول صدیقی، عامر خان اور امین الحق شامل تھے۔
یہ ملاقات تحریک عدم عتماد کے سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں اور ایم کیو ایم کے درمیان جاری مذاکرات کا تسلسل تھی۔ اس میں ایم کیو ایم کے مطالبات اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نئی حکومت میں ایم کیو ایم کی شمولیت اور اس سلسلے میں یقین دہانیوں پر بات چیت ہوئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ ’حکومتی اتحادیوں سے بات چیت آگے بڑھ رہی ہے اور ہم اس کی کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔‘
اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے لقمہ دیا کہ ’امید یقین میں تبدیل ہوتی ہے۔‘
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا بھی کہنا تھا کہ ’تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں بننے والی حکومت ایک منفرد تجربہ ہوگا جو ایک طرح سے قومی حکومت ہوگی اور اس میں تمام سیاسی رنگ بھی موجود ہوں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ایم کیو ایم کو تمام آئینی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی کرانے کے لیے تیار ہیں تاکہ پاکستان کو آگے بڑھایا جاسکے۔‘
’بحیثیت سیاسی ورکرز میں سمجھتا ہوں کہ ملکی تاریخ میں ایک منفرد تجربہ ہونے جارہا ہے۔ اس بار جو حکومت بنے گی اور جتنے عرصے کے لیے بھی بنے گی وہ ایک طرح سے قومی حکومت ہوگی۔‘
انھوں نے کہا کہ ’ہم پرامید ہیں کہ بات چیت آگے بڑھے گی اسی لیے ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں کے پاس جارہے ہیں۔‘
![](/sites/default/files/pictures/March/37246/2022/shahbaz_sharif_with_mqm_pmln_pic.jpg)