نایف عرب یونیورسٹی برائے سیکورٹی سائنسز اور اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی کے دفتر کے درمیان تعاون کے ایک حصے کے طور پر ریاض میں انسداد دہشت گردی ورکشاپ کا آغاز ہوا۔
عرب نیوز کے مطابق دو روزہ ایونٹ دہشت گردی کے جرائم کی تحقیقات کے لیے فیصلہ سازی ضروری غور و فکر دنیا بھر سے 55 محققین اور ماہرین کو اکٹھا کرے گا۔
مزید پڑھیں
-
سعودی کابینہ کا اجلاس، انسداد دہشت گردی کے عزم کا اعادہNode ID: 642856
یہ اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی کے دفتر اور نائف عرب یونیورسٹی برائے سیکورٹی سائنسز کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے فریم ورک کے اندر آتا ہے جس پر گزشتہ اکتوبر میں دستخط کیے گئے تھے تاکہ انسداد دہشت گردی اور انتہا پسندی میں تعاون اور مشترکہ کوششوں کو مضبوط کیا جا سکے۔
ورکشاپ میں حکام کو دہشت گردی سے نمٹنے میں درپیش رکاوٹوں، دہشت گردی سے نمٹنے میں فیصلہ سازی کو متاثر کرنے والے عوامل اور دہشت گردی کے میدان میں تحقیقات کو واضح کرنے کے لیے مسائل کے حل کے ماڈلز کا جائزہ لینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ورکشاپ میں اردن، بحرین، سعودی عرب، سوڈان، صومالیہ،عمان، قطر، کویت، لیبیا، موریطانیہ،سپین اور میکسیکو سے سیکورٹی اور قانونی اداروں اور دہشت گردی سے نمٹنے سے متعلق اداروں کے ماہرین حصہ لے رہے ہیں۔
گزشتہ اکتوبر کے معاہدے کو قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر حکمت عملی بنا کر دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے دونوں اداروں کے عزم کو ظاہر کرنے کے طور پر بیان کیا گیا۔
نائف عرب یونیورسٹی برائے سیکورٹی سائنسز کے صدر ڈاکٹر عبدالمجید البنیان نے پہلے کہا تھا کہ یہ معاہدہ یونیورسٹی کے سٹیک ہولڈرز کو مزید مشترکہ خدمات پیش کرے گا خاص طور پر صلاحیت سازی، مشترکہ تحقیق اور انسداد دہشت گردی کے شعبے میں پالیسی سازی میں معاونت۔
نایف عرب یونیورسٹی برائے سیکورٹی سائنسز نے 270 سے زیادہ تربیتی کورسز، 22 سیمینارز اور 90 لیکچرز کا اہتمام کیا ہے تاکہ تعلیمی، تحقیق، تربیت، میڈیا اور تعلیم میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عرب کنونشن کے سائنسی حصے کو نافذ کیا جا سکے۔