Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اس سے بڑی بہادری کیا ہو گی کہ بیگم کے جہیز کے برتن توڑنے پر تیار ہیں‘

پی ٹی آئی رہنما نے اعتراف کیا کہ پلیٹیں توڑنے پر اہلیہ نے شکوہ کیا ہے (فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف پیش کردہ تحریک عدم اعتماد پر کارروائی کے دن جوں جوں قریب پہنچ رہے ہیں سیاسی جماعتوں کی جانب سے اپنے اپنے موقف کے حق میں بھرپور کمپین کا سلسلہ جاری ہے۔
اس دوران جہاں مختلف سیاسی جماعتوں کی قیادت کی سرگرمی سامنے آ رہی ہے وہیں سیاسی رہنماؤں کے اہل خانہ بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کے بھائی عمر ڈار کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر بہت زیادہ شیئر کی جا رہی ہے جس میں وہ سننے اور دیکھنے والوں کو وزیراعظم عمران خان کی حمایت پر آمادہ کرتے ہوئے پلیٹ توڑ ڈالتے ہیں۔
دو مختلف مقامات پر کی گئی گفتگو کی ویڈیو میں عمر ڈار پلیٹ توڑنے پر اہلیہ کا ردعمل اور ان کو دیے گئے جواب سے متعلق وضاحت بھی کرتے ہیں۔
عمر ڈار اپنی ویڈیو کے دوسرے حصے میں بتاتے ہیں کہ پلیٹ توڑنے پر اہلیہ نے ڈنر سیٹ خراب ہونے کی شکایت کی تو میں نے انہیں کہا کہ لوگوں کو سمجھانے کے لیے گھر کے سارے برتن توڑنے پڑے تو وہ بھی کروں گا۔
عمر ڈار کے ویڈیو پیغام پر تبصرہ کرنے والے حکمراں جماعت کے حامی ٹویپس نے مطالبہ کیا کہ ’اس بندے کو ستارہ جرات ضرور دیا جائے۔‘
اس مطالبے پر گفتگو آگے بڑھانے والے صارفین کا کہنا تھا کہ ’ستارہ جرات کے ساتھ نیا ڈنر سیٹ بھی دیا جائے۔‘
محمد حفیظ نے عمر ڈار کی جانب سے برتنوں کی قربانی کو ’بہادری کا کام‘ قرار دیا تو لکھا کہ ’اس سے بڑی بہادری کیا ہو گی کہ وہ بیگم کے جہیز کے برتن توڑنے پر بھی تیار ہیں۔‘

پی ٹی آئی رہنما کے سمجھانے کے انداز اور اس پر اصرار سے غیرمتفق دکھائی دینے والے عرفان حر نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’بھائی جان عوام کو سمجھانے کے لیے برتن نہیں توڑنے پڑتے بلکہ کام کر کے دکھانا پڑتا ہے۔‘

عصمت اللہ نیازی نے عمر ڈار کی اپیل پر تبصرے میں اسے ’پلیٹ توڑ اپیل‘ قرار دیا تو تحریک انصاف کی جانب سے اعلان کردہ جلسے سے متعلق ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

پی ٹی آئی رہنما کی ویڈیو پر گفتگو کے دوران ملک میں موجود مہنگائی کا ذکر بھی ہوا۔
ایسے ہی ایک صارف نے شکوہ کیا کہ ’کھانے کا تیل چند ہفتوں میں فی کلو 100 روپے سے زائد بڑھ چکا ہے، باقی بنیادی اشیا بھی عام آدمی کی پہنچ سے مسلسل دور ہو رہی ہیں تو کیا غذائی اشیا کی قیمتوں میں مزید اضافے کے لیے کپتان کا ساتھ دیں؟‘

شیئر: