Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ: کیا اسلام آباد میں ایک بار پھر تصادم کا خدشہ ہے؟  

سپریم کورٹ نے پارلیمان کے سامنے مجمع جمع کرنے سے منع کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں ملکی سیاسی درجہ حرارت بتدریج بڑھتا جا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے دن تحریک انصاف کے حامی ایک بار پھر پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اکٹھے ہونے کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔  
اس حوالے سے سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر بھی مہم چلائی جا رہی ہے اور ٹوئٹر ٹرینڈز میں 3 اپریل کو ڈی چوک پہنچنے کی مہم ٹاپ ٹرینڈ کا حصہ ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی بدھ کو صحافیوں سے ملاقات کے بعد یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ 3 اپریل کو عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دن ایک لاکھ افراد ڈی چوک میں موجود ہوں گے۔  
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان واضح ہدایات دے چکی ہے کہ ’تحریک عدم اعتماد کے دن کسی بھی رکن قومی اسمبلی کو ووٹ دینے سے نہیں روکا جاسکتا۔‘  
عدالت نے تمام سیاسی جماعتوں کو ووٹنگ کے دن پارلیمنٹ کے باہر مجمع جمع کرنے سے بھی روکنے کی ہدایت کر رکھی ہے جبکہ اٹارنی جنرل آف پاکستان عدالت میں یہ یقنی دہانی کروا چکے ہیں کہ تحریک عدم اعتماد والے دن پارلیمنٹ کے باہر کوئی جلسہ یا جلوس نہیں ہوگا اور نہ ہی کسی رکن کو ووٹ دینے سے روکا جائے گا۔ 
اس حوالے سے تحریک انصاف کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’تحریک انصاف نے کارکنان کو 3 اپریل کو ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت نہیں کی، وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے ملاقات میں کہا تھا کہ عدم اعتماد پر ووٹنگ والے دن لاکھوں لوگ خود پارلیمنٹ کے باہر جمع ہوں گے۔‘  
انہوں نے کہا کہ ’تحریک انصاف نے کارکنان کو کوئی کال نہیں دی، اگر کوئی اپنی مرضی سے اظہار یکجہتی کے لیے ڈی چوک پہنچتا ہے تو اسے روک تو نہیں سکتے۔‘  
اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ ’ضلعی انتظامیہ کے پاس تاحال ایسی کوئی درخواست باضابطہ طور پر موصول نہیں ہوئی تاہم اگر کوئی بھی لا اینڈ آرڈر کی صورت حال بنتی ہے تو قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔‘
ٹوئٹر صارف وقاص امجد نے ٹویٹ کیا کہ مادر وطن کی خودمختاری کے دفاع کے لیے سڑکوں پر آنا سب سے زیادہ ضروری ہے۔
ایک اور ٹوئٹر صارف مبشر وٹو نے وزیراعظم عمران خان کا جلسے سے خطاب کا پوسٹر شیئر کیا جس پر لکھا ہے ’چلو چلو ڈی چوک چلو۔‘
ٹوئٹر صارف آصف شیخ نے ’3 اپریل ایٹ ڈی چوک‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا کہ صرف ایک لاکھ نہیں بلکہ ایک کروڑ دل عمران خان کے ساتھ ہیں۔ 
28 مارچ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی جس پر سات روز میں ووٹنگ ہونی ہے۔

شیئر: