پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس کی تاریخ تیسری مرتبہ تبدیل کی گئی ہے۔
ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کے دستخط کے ساتھ سادہ کاغذ پر جاری ہونے والے نوٹیفیکشن کے مطابق اجلاس آج (بدھ کو) شام ساڑھے سات بجے منعقد ہو رہا ہے۔
تاہم تحریک انصاف کی اتحادی جماعت ق لیگ نے اس نوٹیفیکشن کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’چوہدری پرویز الٰہی کسی صورت وزیراعلیٰ نہیں بن سکتے‘Node ID: 656896
-
جب بھی بزدار کو ہٹانے کی بات ہوتی، نیب آفس بلا لیتا: علیم خانNode ID: 658651
مسلم لیگ ق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سادہ کاغذ پر نوٹیفیکیشن کی کوئی حیثیت نہیں، گزٹ نوٹیفیکشن ہی قابل قبول ہوگا۔
پنجاب اسمبلی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اردو نیوز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس تنازع کی تفصیلات فراہم کی ہیں جس کی وجہ سے پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے متعلق کنفیوژن پائی جارہی ہے۔
اسمبلی کے افسر کے مطابق ’سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے وزیراعظم عمران خان کی مشاورت سے اجلاس 6 اپریل سے مؤخر کر کے 16 اپریل کیا۔ تاہم رات گئے ڈپٹی سپیکر جو کہ اس اجلاس کو چلانے کے ذمہ دار ہیں، نے اپنے وکلا سے مشاورت کی تو انہیں بتایا گیا کہ سپریم کورٹ میں منگل کو ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا تھا کہ الیکشن بدھ کو ہو رہا ہے۔ اب نہ ہوا تو توہین عدالت لگ سکتی ہے۔‘
’ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے مشاورت کے بعد اجلاس بدھ کو ہی بلانے کا فیصلہ کیا تاہم اسمبلی سیکریٹریٹ نے ان کے احکامات نہیں مانے اور گزٹ نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا جس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے سادہ کاغذ پر اجلاس بلا لیا ہے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/April/43881/2022/punjab_assembly.jpg)