Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے درمیان اختلافات کیوں؟

پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس کی تاریخ تیسری مرتبہ تبدیل کی گئی ہے۔
ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کے دستخط کے ساتھ سادہ کاغذ پر جاری ہونے والے نوٹیفیکشن کے مطابق اجلاس آج (بدھ کو) شام ساڑھے سات بجے منعقد ہو رہا ہے۔
 تاہم تحریک انصاف کی اتحادی جماعت ق لیگ نے اس نوٹیفیکشن کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
مسلم لیگ ق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سادہ کاغذ پر نوٹیفیکیشن کی کوئی حیثیت نہیں، گزٹ نوٹیفیکشن ہی قابل قبول ہوگا۔
پنجاب اسمبلی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اردو نیوز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس تنازع کی تفصیلات فراہم کی ہیں جس کی وجہ سے پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے متعلق کنفیوژن پائی جارہی ہے۔
اسمبلی کے افسر کے مطابق ’سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے وزیراعظم عمران خان کی مشاورت سے اجلاس 6 اپریل سے مؤخر کر کے 16 اپریل کیا۔ تاہم رات گئے ڈپٹی سپیکر جو کہ اس اجلاس کو چلانے کے ذمہ دار ہیں، نے اپنے وکلا سے مشاورت کی تو انہیں بتایا گیا کہ سپریم کورٹ میں منگل کو ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا تھا کہ الیکشن بدھ کو ہو رہا ہے۔ اب نہ ہوا تو توہین عدالت لگ سکتی ہے۔‘
’ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے مشاورت کے بعد اجلاس بدھ کو ہی بلانے کا فیصلہ کیا تاہم اسمبلی سیکریٹریٹ نے ان کے احکامات نہیں مانے اور گزٹ نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا جس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے سادہ کاغذ پر اجلاس بلا لیا ہے۔‘

وزیراعظم عمران خان نے منگل کو لاہور میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے ایم پی ایز کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ (فوٹو: اے پی پی)

رات گئے ڈپٹی سپیکر دوست مزاری کی طرف سے جاری کیے گیے سادہ کاغذ پر نوٹیفکیشن کے بعد سپیکر اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے ترجمان نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ’پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، اجلاس 16 اپریل ہی کو ہو گا۔‘
پنجاب میں حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن کے چیف وہپ طاہر خلیل سندھو نے بتایا کہ ’مسلم لیگ ن 200 اراکین کے ساتھ آج پنجاب اسمبلی میں جا رہی ہے۔ اور ڈپٹی سپیکر کی طرف سے بلائے جانے والے اجلاس میں شریک ہوگی۔ اسمبلی سیکریٹریٹ نے اگر رکاوٹ ڈالی تو اس کا مقابلہ کیا جائے گا۔ پرویز الہی الیکشن سے بھاگ رہے ہیں۔‘
خیال رہے کہ گزشتہ روز منگل کو وزیراعظم عمران خان لاہور میں تھے اور گورنر ہاؤس میں انہوں نے تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے ایم پی ایز کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کر رکھا تھا۔ لیکن اطلاعات کے مطابق 196 اراکین میں سے 140 اراکین نے اس میں شرکت کی جبکہ 56 اراکین نہیں آئے۔

شیئر: