مسجد قبا اسلام کی پہلی مسجد ہے جس کو پیغمبر اسلام نے تعمیر کیا تھا۔
منصوبے کے حوالے سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت حج اور عمرہ سیزن کے دوران زائرین کے لیے گنجائش بڑھائی جائے گی۔
منصوبے کا مقصد یہ بھی ہے کہ مسجد قبا کی مذہبی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گا اور طرز تعمیر کے ساتھ اس کے قریب واقع یادگاروں کو محفوظ کرنا ہے۔
یہ مسجد نبوی کے جنوب میں پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اسے ایک ہجری (622 عیسوی) میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کے چاروں اطراف سایہ دار صحن تعمیر ہوں گے جو نماز کی جگہ سے منسلک ہوں گے۔
توسیع کے منصوبے میں زائرین کے مسجد میں جگہ زیادہ ہوگی جبکہ قریبی سڑکوں کے نظام کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا جس سے مسجد تک رسائی آسان ہوگی۔
بحالی کے کام کا مقصد ہے کہ مسجد اور اس کے صحن کے اندر متعدد مقدس یادگار محفوظ ہوں۔ کنوؤں، کھیتوں اور باغات سمیت 57 مقامات کی تعمیر اور بحالی بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔
ولی عہد نے تاریخی مسجد کے لیے شاہ سلمان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ سعودی وژن 2030 کے اہداف اور مقاصد حاصل کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
مدینہ کے دورے کے دوران ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مسجد نبوی میں نماز ادا کی۔ انہوں نے روضہ رسول پر بھی حاضری دی۔
اس موقعے پر ولی عہد کے ساتھ مدینہ کے گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے مسجد قبا کا دورہ بھی کیا۔