سعودی عرب کی یمن کے لیے اربوں ڈالر کی امداد
جمعرات 7 اپریل 2022 16:14
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب یمن کی سکیورٹی، استحکام اور ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ فوٹو: ایس پی اے
سعودی عرب نے یمن میں ترقی اور وہاں کے بینکنگ سیکٹر کی مدد کے لیے تین ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعرات کو کیے گئے اس اعلان کے تحت یمن کے مرکزی بینک کی مدد کے لیے دو ارب ڈالر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات مشترکہ طور پر مہیا کریں گے۔
باقی رہ جانے والے ایک ارب ڈالر میں سے 600 ملین ڈالر تیل سے متعلق مصنوعات جبکہ 400 ملین ڈالر ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔
سعودی عرب کے مطابق مزید 300 ملین ڈالر انسانی امداد کے اس فنڈ میں دیے گئے ہیں جس کا اعلان اقوام متحدہ نے سنہ 2022 میں یمن میں عام شہریوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کیا تھا۔
مالی امداد کا یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مملکت کی جانب سے یمن کی صدارتی لیڈرشپ کونسل کی حمایت کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ کونسل کا قیام یمن میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔
خبر ایجنسی ایس پی اے کے مطابق منگل کو یمن کے صدر اور صدارتی کونسل کے ارکان سے گفتگو میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ان کو امید ہے کہ لیڈرشپ کونسل کے قیام سے یمن جنگ کے دور سے امن اور ترقی کی جانب بڑھے گا۔
ولی عہد نے کہا کہ تمام شراکت داروں کے عزم کو دیکھتے ہوئے ان کو امید ہے کہ اگلا مرحلہ مختلف ہوگا۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب یمن کی سکیورٹی، استحکام اور ترقی کے لیے پرعزم ہے۔
یمن کے صدر عبد الرب منصور ہادی نے جمعرات کو صدارتی لیڈرشپ کونسل کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے اپنے اختیارات کونسل کو منتقل کیے تھے۔
خیال رہے کہ یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہنس گرنڈبرگ نے جمعے کو ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے درمیان دو مہینوں کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ اس جنگ بندی پر عملدرآمد کا آغاز رمضان کی پہلی تاریخ سے ہوا۔