Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں پاکستانی گوشت کی درآمد پر پابندی، مویشیوں کی ویکسینیشن تیز

سعودی عرب کی جانب سے گوشت پر پابندی مفادِعامہ کے تحت عائد کی گئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی حکام نے سعودی عرب کی جانب سے گوشت کی درآمد پر عارضی پابندی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق صوبہ سندھ میں، مویشیوں کے چمڑے میں لمپی سکن وائرس پھیلنے کے بعد سعودی عرب نے پاکستان سے آنے والے گوشت پر عارضی پابندی عائد کر دی تھی۔
اتوار کو حکام نے کہا ہے کہ لمپی سکن وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مہم شروع کی ہے۔
گذشتہ ہفتے سعودی وزارت خارجہ نے ایک خط میں کہا تھا کہ مملکت نے پاکستان سے آنے والے گوشت پر عارضی پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ پابندی مفاد عامہ کے تحت عائد کی گئی۔
پاکستانی حکام کو یقین ہے کہ مویشیوں میں بیماری کے خاتمے کے لیے تمام ضروری اقدامات لینے کے بعد پابندی جلد ختم ہو جائے گی۔
ریاض میں پاکستانی سفارت خانے میں وزیر تجارت و سرمایہ کاری اظہر علی داہر نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بیماری سندھ میں کچھ علاقوں تک محدود ہے جبکہ دیگر علاقے اس وائرس سے محفوظ ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ سعودی حکام اس معاملے کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
اظہر علی داہر کا کہنا تھا کہ ’حکومت پاکستان ریاض میں اپنے تجارتی مشن سے باضابطہ درخواست کی ہے کہ وہ سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کو آگاہ کرے کہ اس وائرس سے دیگر علاقے اور صوبے محفوظ ہیں۔ مویشیوں کے قرنطینہ کا محکمہ سعودی معیارات کے مطابق ذبح کرنے کے عمل کو محفوظ بنا رہا ہے۔ اس لیے سعودی حکومت کو چاہیے کہ پاکستان کے محفوظ علاقوں سے گوشت کی برآمد سے پابندی ختم کرے۔‘

 اعدادوشمار کے مطابق بیماری سے تقریباً 35 ہزار 415 گائے سندھ میں متاثر اور 389 ہلاک ہوئیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دی آرگینک میٹ کمپنی جو گوشت برآمد کرتی ہے، نے گذشتہ سال ستمبر میں مملکت کے ساتھ گوشت کی فراہمی کا ایک ملین ڈالر کا معاہدہ کیا تھا۔  
معاہدے کے تحت کمپنی نے 250 میٹرک ٹن گوشت برآمد کرنا تھا۔
کمپنی کے مالک فیصل حسین کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی تمام ایس او پیز کو مدنظر رکھ کر مویشیوں کو ذبح کرتی ہے۔
پابندی کے اثرات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس سے کمپنی کی مجموعی کارکردگی متاثر نہیں ہوگی۔
نومبر 2021 میں بیماری کا پہلا کیس صوبہ سندھ کے جامشورو میں رپورٹ ہوا تھا اس کے بعد ہزاروں مویشی اس سے متاثر ہوچکے ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس بیماری سے اب تک تقریباً 35 ہزار 415 گائے سندھ میں متاثر اور 389 ہلاک ہوئیں جبکہ 20 ہزار 764 مویشی صحتیاب ہو چکے ہیں۔
صوبائی محکمہ لائیو سٹاک کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نذیر حسین کلہوڑو کا کہنا ہے کہ ’ہم نے صوبہ سندھ میں مویشیوں کی ویکسینیشن میں اضافہ کر دیا ہے اور اتوار تک تین لاکھ 24 ہزار 298 مویشیوں کی ویکسینیشن ہو چکی ہیں۔‘

شیئر: