پاکستان کی قومی اسمبلی نے پیر کے روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو ملک کا 23 واں وزیراعظم منتخب کرلیا ہے اور ان کے انتخاب کے بعد سوشل میڈیا پر خوشی اور غصے کے ملے جلے تاثرات نظر آرہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر غصے کا اظہار کرنے والوں میں بڑی تعداد ان کی رہی جو عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ختم کیے جانے پر افسردہ ہیں۔
مزید پڑھیں
-
شہباز شریف کے اعلان کردہ ریلیف پیکج میں کیا ہے؟Node ID: 660341
ٹوئٹر پر صارفین کی ایک بڑی تعداد نو منتخب وزیراعظم کی پہلی تقریر پر تبصرے کررہی ہے۔
معروف صحافی اور کالم نگار فہد حسین نے ایک ٹویٹ میں شہباز شریف کی تقریر میں خارجہ پالیسی اور پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کے ذکر سے متاثر نظر آئے۔
Prime Minister Shehbaz Sharif hitting the right notes on foreign policy and relations with key nations #ShehbazSharif
— Fahd Husain (@Fahdhusain) April 11, 2022
صحافی و اینکرپرسن حامد میر نے ایک تصویر شیئر کی جس میں شہباز شریف کو عمران خان سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس تصویر کے ساتھ حامد میر نے لکھا کہ ’شہباز شریف نے 2018 میں وزیراعظم کے انتخاب کے بعد عمران خان کو مبارکباد دی تھی۔ آج شہباز شریف منتخب ہوئے لیکن عمران خان وہاں انہیں مبارکباد دینے کے لیے موجود نہیں تھے۔‘
Shehbaz Sharif congratulated Imran Khan in 2018 after prime minister’s election. Today Shehbaz Sharif elected prime minister but Imran Khan was not there to congratulate him. Khan resigned from the house 2day. He never came to Assembly even once after the no-confidence was moved. pic.twitter.com/PuIbM5RDhe
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) April 11, 2022
کالم نگار و صحافی وسعت اللہ خان نے مزاح کا سہارا لیتے ہوئے لکھا ’آج پہلی بار شہباز شریف آرمی چیف کے ساتھ پبلک میں نظر آئیں گے۔‘
آج پہلی بار شہباز شریف أرمی چیف کے ساتھ پبلک میں نظر آئیں گے
— Wusat Ullah Khan (@WusatUllahKhan) April 11, 2022
شہباز شریف کے وزیراعظم بنتے ہی کچھ صارفین نے ان سے اپنی خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
کراچی میں مقیم صحافی عبدالغفار نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’شہباز شریف نے بحیثیت وزیراعلیٰ لاہور اور پنجاب کے لیے اچھا کام کیا تھا۔ امید ہے بحیثیت وزیراعظم پاکستان کے لیے بھی ایسا ہی کام کریں گے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’بحیثیت کراچی کا شہری میں کراچی کے لیے مطالبہ میٹرو بس اور اورنج ٹرین ہے۔‘
Shehbaz Sharif did well for Punjab & Lahore as CM Punjab
Hope he do same for all Pakistan as PM Pakistan
Also
As Karachite I demand Metro bus & Orange Train in Karachi
Karachi need it the most
Current Metro & route not enough for Metropolitan city KarachiBest Wishes
— Abdul Ghaffar (@GhaffarDawnNews) April 11, 2022
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے دو الگ الگ ٹویٹس میں جہاں شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی وہیں بحرانوں کے خاتمے کی امید ظاہر کی۔
انہوں نے ’رخصت باوقار طریقے سے قبول کرنی چاہیے‘ کی تلقین کرتے ہوئے لکھا کہ تاریخ کے صفحات میں بالآخر بات اخلاقی معیار، جمہوریت اور آئین کی بالادستی پر آتی ہے۔
امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے لکھا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف کا یہ اعلان خوش آئند ہے کہ کوئی پاکستانی غدار نہیں ہے۔ سیاست میں اختلاف رائے کو اختلاف رائے ہی رکھنا چاہیے۔‘
وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ اعلان خوش آئند ہے کہ کوئی پاکستانی غدار نہیں ہے۔ سیاست میں اختلاف رائے کو اختلاف رائے ہی رکھنا چاہئے۔ ‘چور’ اور ‘غدار’ کون ہے، اس کا تعین عدالتوں کو کرنے دیں۔ یہ سیاستدانوں یا ٹی وی اینکرز کا کام نہیں ہے۔
— Husain Haqqani (@husainhaqqani) April 11, 2022
دوسری جانب پی ٹی آئی نے شہباز شریف کو وزیراعظم ماننے سے انکار کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا اعلان کیا ہے اور پارٹی سے منسلک لوگوں کی ٹویٹس دیکھ کر لگتا ہے کہ پی ٹی آئی عوامی رابطہ مہم میں مزید تیزی لانے جارہی ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید نے سابق وزیراعظم عمران خان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ان کی جماعت بدھ کو پشاور اور اتوار کو کراچی میں بڑے جلسے کرے گی۔
’نئے انتخابات کا انعقاد پاکستان کے لوگوں کا بنیادی مطالبہ ہے۔‘
Grand Jalsas in Capital Centers - Kicking off from Peshawar on Wednesday followed by Karachi on Sunday. Holding of fresh elections is the core demand of people of Pakistan. #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/yJWBg96VVn
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) April 11, 2022
سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں شہباز شریف کو ’ڈمی وزیراعظم‘ قرار دیا۔
ایک غلام اسمبلی سے لوٹوں کے بل پر بنے ڈمی وزیر اعظم کی کیا اخلاقی حیثیت ہے؟ انٹرنیشنل پلئیرز کے ہاتھوں یرغمال شخص جو آج عدالت سے ایک بار پھر جھوٹ بول لے کر وزیر اعظم کا حلف لے رہا ہے اس کی نہ کوئ اخلاقی حیثیت ہے نہ سیاسی اہمیت، ملک انتخابات کی طرف بڑہ رہا ہے جو اس بحران کا حل ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 11, 2022