Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کی پہلی تقریر، سوشل میڈیا کیا کہتا ہے؟

شہباز شریف 174 ووٹ لے کر پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں۔ (تصویر: اے ایف پی)
پاکستان کی قومی اسمبلی نے پیر کے روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو ملک کا 23 واں وزیراعظم منتخب کرلیا ہے اور ان کے انتخاب کے بعد سوشل میڈیا پر خوشی اور غصے کے ملے جلے تاثرات نظر آرہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر غصے کا اظہار کرنے والوں میں بڑی تعداد ان کی رہی جو عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ختم کیے جانے پر افسردہ ہیں۔
ٹوئٹر پر صارفین کی ایک بڑی تعداد نو منتخب وزیراعظم کی پہلی تقریر پر تبصرے کررہی ہے۔
معروف صحافی اور کالم نگار فہد حسین نے ایک ٹویٹ میں شہباز شریف کی تقریر میں خارجہ پالیسی اور پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کے ذکر سے متاثر نظر آئے۔
صحافی و اینکرپرسن حامد میر نے ایک تصویر شیئر کی جس میں شہباز شریف کو عمران خان سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس تصویر کے ساتھ حامد میر نے لکھا کہ ’شہباز شریف نے 2018 میں وزیراعظم کے انتخاب کے بعد عمران خان کو مبارکباد دی تھی۔ آج شہباز شریف منتخب ہوئے لیکن عمران خان وہاں انہیں مبارکباد دینے کے لیے موجود نہیں تھے۔‘
کالم نگار و صحافی وسعت اللہ خان نے مزاح کا سہارا لیتے ہوئے لکھا ’آج پہلی بار شہباز شریف آرمی چیف کے ساتھ پبلک میں نظر آئیں گے۔‘
شہباز شریف کے وزیراعظم بنتے ہی کچھ صارفین نے ان سے اپنی خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
کراچی میں مقیم صحافی عبدالغفار نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’شہباز شریف نے بحیثیت وزیراعلیٰ لاہور اور پنجاب کے لیے اچھا کام کیا تھا۔ امید ہے بحیثیت وزیراعظم پاکستان کے لیے بھی ایسا ہی کام کریں گے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’بحیثیت کراچی کا شہری میں کراچی کے لیے مطالبہ میٹرو بس اور اورنج ٹرین ہے۔‘
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے دو الگ الگ ٹویٹس میں جہاں شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی وہیں بحرانوں کے خاتمے کی امید ظاہر کی۔
انہوں نے ’رخصت باوقار طریقے سے قبول کرنی چاہیے‘ کی تلقین کرتے ہوئے لکھا کہ تاریخ کے صفحات میں بالآخر بات اخلاقی معیار، جمہوریت اور آئین کی بالادستی پر آتی ہے۔

امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے لکھا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف کا یہ اعلان خوش آئند ہے کہ کوئی پاکستانی غدار نہیں ہے۔ سیاست میں اختلاف رائے کو اختلاف رائے ہی رکھنا چاہیے۔‘
دوسری جانب پی ٹی آئی نے شہباز شریف کو وزیراعظم ماننے سے انکار کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا اعلان کیا ہے اور پارٹی سے منسلک لوگوں کی ٹویٹس دیکھ کر لگتا ہے کہ پی ٹی آئی عوامی رابطہ مہم میں مزید تیزی لانے جارہی ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید نے سابق وزیراعظم عمران خان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ان کی جماعت بدھ کو پشاور اور اتوار کو کراچی میں بڑے جلسے کرے گی۔
’نئے انتخابات کا انعقاد پاکستان کے لوگوں کا بنیادی مطالبہ ہے۔‘
سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں شہباز شریف کو ’ڈمی وزیراعظم‘ قرار دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’انٹرنیشنل پلئیرز کے ہاتھوں یرغمال شخص جو آج عدالت سے ایک بار پھر جھوٹ بول کر وزیر اعظم کا حلف لے رہا ہے اس کی نہ کوئی اخلاقی حیثیت ہے نہ سیاسی اہمیت۔ ملک انتخابات کی طرف بڑہ رہا ہے جو اس بحران کا حل ہیں۔‘

شیئر: