قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کا خیرمقدم کرتے ہیں: امریکہ
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کا خیرمقدم کرتے ہیں: امریکہ
ہفتہ 23 اپریل 2022 6:01
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ’امریکہ پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے کا خیرمقدم کرتا ہے، اس طرح (سازش) کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں۔‘
جمعے کو امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جیلینا پورٹر سے پریس بریفنگ میں سوال کیا گیا کہ ’پاکستان کے نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اعلیٰ فوجی اور سول افسران نے شرکت کی۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ کوئی غیر ملکی سازش نہیں ہوئی۔ آپ اس پر کیا تبصرہ کریں گی؟‘
جس پر امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جیلینا پورٹر نے جواب دیا کہ ’ان افواہوں میں قطعی کوئی صداقت نہیں ہے، اس لیے ہم اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں یہ بھی بتانا چاہوں گی کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس نے ہمیشہ ایک مضبوط، خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھا ہے۔‘
واضح رہے کہ جمعے کو پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا تھا کہ ’مراسلے کی تحقیقات کے نتیجے میں کسی غیر ملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔‘
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں قومی سلامتی کمیٹی کا 38 واں اجلاس منعقد ہوا تھا۔
اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’خفیہ اداروں نے مراسلے کی تحقیقات کیں، اور دوران تحقیقات کسی غیر ملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔‘
اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر سمیت مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی تھی۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا یہ پہلا اجلاس تھا جس کی سربراہی وزیراعظم شہباز شریف نے کی۔
اجلاس میں امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے کو موصول ہونے والے مراسلے پر بات کی گئی۔ امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید نے کمیٹی کو مراسلے کے پس منظر اور مندرجات سے متعلق بریفنگ دی۔
قومی سلامتی کمیٹی نے مراسلے کے مندرجات کا جائزہ لینے کے بعد اپنے گذشتہ اجلاس کے فیصلے کی بھی توثیق کی۔
اعلامیے کے مطابق ’قومی سلامتی کمیٹی کو ملک کی صف اول کی سکیورٹی ایجنسیوں نے ایک بار پھر آگاہ کیا کہ انہیں کسی سازش کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔‘
’لہٰذا قومی سلامتی کمیٹی نے مراسلے کے مندرجات کا جائزہ لینے اور سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ کوئی غیرملکی سازش نہیں ہوئی ہے۔‘