Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرتارپور راہداری کا غلط استعمال نہیں کیا گیا: پاکستان دفتر خارجہ

دفتر خارجہ کے مطابق ’امن کی راہداری‘ کو نقصان پہنچانے کی انڈین کوشش کوئی نئی بات نہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان نے کرتارپور راہداری کے مبینہ طور پر کاروباری ملاقاتوں کے لیے استعمال سے متعلق انڈیا کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
اتوار کو پاکستان کی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کرتارپور راہداری کا غلط استعمال نہیں کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق ’یہ کرتارپور راہداری کے خلاف دانستہ مذموم مہم کا حصہ ہے جو پاکستان کے تاریخی اقدام کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔‘
’امن کی راہداری کو نقصان پہنچانے کی انڈین کوشش کوئی نئی بات نہیں۔ انڈیا دنیا کی توجہ اقلیتوں باالخصوص مسلمانون کے ساتھ ہونے والی سنگین ناانصافیوں سے ہٹانا چاہتا ہے۔‘
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو اولین ترجیح دیتا ہے اور ملک میں ہر مذہب کے ماننے والوں اور مذہبی مقامات کے تقدس کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
پاکستان نے حال ہی میں انڈیا سے دو ہزار یاتریوں کی میزبانی کی ہے جو بیساکھی تہوار میں شرکت کے لیے آئے تھے۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’انڈیا کرتارپور راہداری پر غلط بیانی سے باز رہے، یہ پاکستان کی حکومت کی جانب سے سکھ یاتریوں کے ایک تحفہ تھا۔‘
دفتر خارجہ نے کہا کہ انڈیا کو مذہبی اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے بامعنی اقداماات لینے چاہیے۔

شیئر: