Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہمارے بچوں کی حفاظت کریں‘، دعا زہرہ کی بازیابی کے لیے کرکٹرز اور اداکاروں کی اپیل

دعا زہرہ 16 اپریل کو گھر کے باہر سے لاپتہ ہوئیں تھیں۔ (تصویر: سکرین گریب)
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں 16 اپریل کو اپنے گھر کے باہر سے لاپتہ ہونے والی 14 سالہ لڑکی دعا زہرہ کو اب تک بازیاب نہیں کروایا جا سکا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے دعا زہرہ کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں ایک چھاپہ سندھ کے شہر سانگھڑ میں بھی مارا گیا ہے۔
دعا کے والد کا کہنا ہے کہ ’16 اپریل کو کراچی کے علاقے الفلاح سوسائٹی میں کو ان کی بیٹی گھر سے باہر کچرا پھینکنے گئی تھی لیکن واپس گھر نہیں آئی۔‘
کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کے مطابق اس کیس کو حل اور لڑکی کو بازیاب کروانے کے لیے پولیس کی تین ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور دعا کو جلد ہی ڈھونڈ لیا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر صارفین بھی دعا زہرہ کی بازیابی کے لیے آواز اٹھاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
پاکستانی کرکٹر شاداب خان نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں حکام سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہمارے بچوں کی حفاظت کریں۔‘
’یہ ہمارا مستقبل ہیں اور ان سے زیادہ اہم کچھ نہیں۔‘
دعا زہرہ کی جلد از جلد بازیابی کے لیے اداکارہ ماہرہ خان بھی ٹوئٹر پر متحرک نظر آئیں۔ انہوں نے لکھا کہ ’وہ دعا زہرہ کے لیے دل سے دعا کر رہی ہیں، بس وہ آج ہی اپنے گھر بخیر و عافیت واپس آ جائیں۔‘

پاکستانی کرکٹر کامران اکمل نے بھی ایک ٹویٹ میں لوگوں سے اپیل کی کہ ’وہ دعا زہرہ کی بازیابی کے لیے دعا کریں اور وہ بخیر و عافیت اپنے خاندان کے پاس واپس آ جائیں۔‘

اداکار عثمان خالد بٹ نے کہا کہ وہ ’دعا کی باحفاظت گھر واپسی کے لیے دعا کر رہے ہیں۔‘

دوسری جانب پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سائبر کرائم ونگ نے دعا کو ڈھونڈنے میں پولیس کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کراچی میں ایف آئی اے کے سینیئر افسر عمران ریاض نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ نے دعا کے والد سے رابطہ کیا ہے اور ان سے دعا کے زیر استعمال سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور گیمنگ پلیٹ فارمز کے حوالے سے بات کی ہے۔‘

انہوں نے لکھا کہ ان کی ٹیم دعا کی بازیابی ممکن بنانے کے لیے ہر کوشش کر رہی ہے۔

شیئر: