سعودی عرب میں میں چاند رات کو مہندی لگانے کا قدیم رواج
چاند رات کو خواتین اور بچیوں میں مہندی لگانے کا رواج ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش کی طرح سعودی عرب میں بھی عید الفطر کے موقع پر خواتین اور بچیاں مہندی لگوانا پسند کرتی ہیں۔ خواتین مہندی کے خوبصورت ڈیزائن ہاتھوں اور پیروں پر سجاتی ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق مملکت کے شہروں، قصبوں اور بستیوں میں عید پر مہندی کا رواج قدیم ہے۔ یہاں مدینہ منورہ کی مہندی پاکستان اور انڈیا کی خواتین اور بچیوں میں مقبول ہے۔
جدہ میں کبابش، عزیزیہ اور ریاض میں حارہ کے علاقوں میں جہاں پاکستانی اور انڈین فیملیز بڑی تعداد میں رہائش پذیر ہیں، وہاں ان دنوں مہندی خریدنے اور لگوانے والی خواتین و بچیوں کا رش ہے۔
نورہ الحمیدی نے واس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عید کی آمد سے قبل مہندی کی تیاریاں ہونے لگتی ہیں۔ ہمارے یہاں مہندی کے پودے لگے ہیں۔ ان کے پتے پیس کر سر کے بال بھی رنگے جاتے ہیں۔ ہاتھوں اور پیروں پر بھی مہندی کے رنگ سجائے جاتے ہیں۔
نورہ الحمیدی نے بتایا کہ قدیم زمانے سے حاجی تحفے کے طور پر بھی مہندی کے پتے اور پسی ہوئی مہندی لے جاتے رہے ہیں۔ آج کل پتوں سے کہیں زیادہ مہندی کے پیکٹ تحفے کے طور پر لے جانے کا رواج ہے۔
نورہ الحمیدی نے بتایا کہ مہندی کی بڑی تیاریاں ہوتی ہیں۔ اس کے اپنے برتن ہیں اورمہندی لگانے سے قبل خاص کپڑے بھی پہنے جاتے ہیں۔ مہندی میں چائے اور لیموں کا بھی اضافہ کیا جاتا ہے جو مہندی کے رنگ کو بہتر بناتا ہے۔
مملکت کے مختلف علاقوں میں مہندی کا طریقہ الگ ہے۔ اہل نجد کا طریقہ قصیم والوں سے مختلف ہے۔ جنوبی ممالکت کی خواتین الگ انداز سے مہندی لگاتی ہیں۔
نورہ الحمیدی نے بتایا کہ عید کی رات کو مہندی لگانے کی رسم عروج پر ہوتی ہے۔ بچیاں خاندان کی بزرگ خواتین کی مدد سے مہندی کا شوق پورا کرتی ہیں اس کی وجہ سے خاندان کی تمام خواتین اور بچیوں میں پیار و محبت کا جوش دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔
بہت سے بیوٹی پارلرز ایسے بھی ہیں جہاں خواتین مہندی لگوانے کے لیے پہلے سے وقت حاصل کرتی ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں