پانچ سال کی منصوبہ بندی کے بعد قنطاس کا کہنا ہے کہ وہ 12 ایئربس A350-1000 طیاروں کا آرڈر دے رہی ہے تاکہ لندن اور نیویارک سمیت شہروں کے لیے ’پراجیکٹ سن رائز‘ کی پروازیں چلائیں۔
آسٹریلوی ایئرلائن کے بیان کے مطابق نان اسٹاپ پروازیں 2025 کے آخر تک سڈنی سے شروع ہو جائیں گی اور بعد میں میلبورن کو بھی شامل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
قنطاس کے چیئرمین ایلن جوائس کا کہنا ہے کہ ’نئی قسم کے طیارے نئی چیزوں کو ممکن بناتے ہیں۔‘
’اے 350 اور پروجیکٹ سن رائز کسی بھی شہر کو آسٹریلیا سے صرف ایک پرواز کے فاصلے پر لے جائیں گے۔‘
خیال رہے کہ قنطاس نے 2019 میں طویل فاصلے کے راستے کے لیے تحقیقی پروازیں چلائی تھیں، جس میں 17 ہزار آٹھ سو کلومیٹر کا لندن سے سڈنی ٹریک بھی شامل ہے، جس میں 19 گھنٹے اور 19 منٹ لگے تھے۔
اسی سال نیو یارک سے سڈنی کی آزمائشی پرواز نے 16 ہزار دو سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا اور اس میں 19 گھنٹے سے کچھ زیادہ وقت لگا۔
سنگاپور ایئرلائنز فی الحال سنگاپور سے نیویارک تک دنیا کی سب سے طویل نان سٹاپ کمرشل پرواز چلاتی ہے، جو 19 گھنٹے سے کم وقت میں 16 ہزار سات سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتی ہے۔
واضح رہے کہ قنطاس پہلے ہی 14 ہزار 498 کلومیٹر کی پرتھ سے لندن تک کی پرواز چلاتی ہے، جس میں 17 گھنٹے لگتے ہیں۔