پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ باہر رہتے ہوئے پاکستان میں افراتفری پھیلانے سے گریز کریں۔
اتوار کو ایف آئی اے نے بیرون ملک مقیم صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کرنے کا اعلان کیا۔
اس نوٹس میں اوورسیز پاکستانیوں کو بھی متنبہ کیا گیا کہ ان کی سوشل میڈیا پوسٹس ’شرانگیز اور جارحانہ‘ نہیں ہونی چاہیں، اور انہیں پیکا آرڈینینس 2016 کا مطالعہ کرنا چاہیے کہ ان کی کہیں ان کی پوسٹس قانون کی خلاف ورزی نہ کریں۔
مزید پڑھیں
-
’اوورسیز کے ووٹ کے حق کے خلاف نہیں، طریقہ کار سے اختلاف‘Node ID: 660821
واضح رہے کہ ایف آئی اے کی طرف سے پیکا ایکٹ کی شق 20 کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی تھی جس پر حکومت نے فوری نوٹس لیا تھا۔
حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے پیکا ایکٹ کی شق 20 کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن واپس لے لی تھی۔
گذشتہ روز وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ایک ٹوئٹر بیان میں کہا تھا کہ بشام میں سگنل نہ ہونے کی وجہ سے وزیراعظم شہباز شریف کو پٹیشن دائر کرنے کا بروقت پتا نہ چل سکا، یہ پٹیشن آزادی اظہار رائے کو یقینی بنانے کی حکومتی پالیسی کے خلاف ہے۔
Please note that this petition stands withdrawn immediately, as it is squarely against the government’s stated policy and principle of standing for and ensuring freedom of expression. The Prime Minister has taken strict notice of the filing of this petition.2/3
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) May 7, 2022
وفاقی وزیر کے مطابق وزیراعظم نے ایف آئی اے کی جانب سے پٹیشن دائر کرنے کا سخت نوٹس لیا اور اسے واپس لے لیا گیا ہے۔
— Federal Investigation Agency - FIA (@FIA_Agency) May 8, 2022
اس سے پہلے پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے مشترکہ بیان میں پیکا ایکٹ شق 20 کی بحالی کے لیے ایف آئی اے کی اپیل پر اظہارِ تشویش کیا تھا۔
دوسری جانب ترجمان ایف آئی اے نے ایک بیان میں اعتراف کیا تھا کہ وفاقی ادارے نے وزارت داخلہ اور حکومت کی اجازت کے بغیر درخواست دائر کی تھی جو واپس لی جا رہی ہے۔
ایف آئی اے نے پی ای سی اے 2016 کے سیکشن 20 کے ایک حصے کو ختم کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی، ایف آئی اے نے وزارت داخلہ اور حکومت سے اجازت لیے بغیر درخواست دائر کی۔ اپیل فوری واپس لی جا رہی ہے۔
منجانب: ترجمان ایف آئی اے۔— Federal Investigation Agency - FIA (@FIA_Agency) May 7, 2022