سعودی عرب میں مقامی نوجوانوں نے 20 سالہ سعودی لڑکے کا وزن 200 کلو گرام پہنچ جانے پرعلاج میں مدد کے لیے سوشل میڈیا پر مہم شروع کی ہے جسے پذیرائی مل رہی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق ایک شہری نے ’مسئلے کے حل میں ہماری مدد کریں‘ کے عنوان سے ٹویٹ کیا، صارفین نے مثبت ردعمل دیا اور سعودی نوجوان سے ہمدردی ظاہرکی۔
20 سالہ نوجوان حامد موٹاپے سے پریشان ہے۔ دوستوں کو پتہ چلا کہ وہ اپنا علاج خود نہیں کرا سکتا۔ انہوں نے مدد کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا۔
صارفین کو بتایا کہ حامد سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کر رہا ہے، اس کے والدین نہیں ہیں اور موٹاپے کے مسئلے سے دوچار ہے۔
متعدد ڈاکٹروں نے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے تعاون کی پیشکش کی۔ موٹاپے کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹرعائض القحطانی نے حامد کو رابطے کے لیے کہا ہے۔
سیاحتی کمپنیوں نےجازان ریجن میں مقیم سعودی نوجوان کی آمد ورفت اور علاج کے اخراجات برداشت کرنے کی پیشکش کی ہے۔
الشاب حامد ٢٠ سنة، سعودي يتيم الأم و الأب
يعمل حارس أمنيعاني من سمنة مفرطة
ساعدونا في إيصال مشكلته لعل من يتكفل بعلاجه.#علاج_حامد pic.twitter.com/VR8YUPSt5c
— في الدوام (@PASSIONED2030) May 22, 2022