کیا جدہ میں کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی منہدم ہوگی؟
انہدام کی کارروائی 17 نومبر 2022 تک مکمل کی جائے گی (فوٹو: عکاظ)
سعودی عرب جدہ میں کچی بستیوں کے امور کی نگراں کمیٹی نے کہا ہے کہ ’کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کے انہدام کے حوالے سے دعوے بے بنیاد ہیں تاہم جن 12 محلوں کے انہدام کا اعلان کیا گیا ہے وہاں جلد کام مکمل کیا جائے گا۔‘
عکاظ اخبار کے مطابق بنی مالک اور الورود محلوں میں غیر منظم عمارتوں کی بجلی، پانی اور ٹیلیفون کی لائنیں منقطع کردی گئی ہے۔ اگلے مرحلے میں انہدام کی کارروائی کی جائے گی۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’جامعہ کے علاقے کی عمارتوں پرنمبرنگ کی جا رہی ہے۔ رہائشیوں اور تاجروں کو عمارتیں خالی کرنے کے نوٹس دیے جارہے ہیں۔ راستے بند کرنے کے لیے کنکریٹ رکھے گئے ہیں‘۔
جدہ میونسپلٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی منہدم نہیں ہوگی۔ اس حوالے سے جو دعوے کیے جا رہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔ بہتر ہوگا کہ میونسپلٹی کے سرکاری ذرائع سے تصدیق کی جائے۔
دوسری طرف رحاب کے علاقے کی ان عمارتوں کے مکینوں کو بھی نوٹس دیے جانے لگے ہیں جن کے انہدام کا فیصلہ ہوگیا ہے۔
جدہ میونسپلٹی نے العزیزیہ محلے کے باشندوں کو نوٹس جاری کرنے کی تاریخ 21 مئی مقرر کی تھی۔ الروابی محلے کے باشندوں کو 28 مئی کو نوٹس جاری ہوں گے۔
الربوۃ، المنتزھات، قویزۃ ون کے باشندوں کو 11 جون کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ العدل والفضل محلے کے باشندوں کو 16 جون، قویزہ ٹو کے باشندوں کو 25 جون اور کلو 14 شمالی اورام السلم محلوں کے باشندوں کو 30 جون کو نوٹس ملیں گے۔
میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ ’انہدام کی تمام کارروائی 17 نومبر 2022 تک مکمل کرلی جائے گی۔‘