پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ جب عمران خان دوبارہ لانگ مارچ کا اعلان کریں گے تو اپنے صوبے کی فورس استعمال کریں گے۔
پشاور میں پیر کو وکلا کنونشن سے خطاب میں وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ ’آج میں نے اپنی لیگل ٹیم کو بلایا تھا اور میں نے ان سے مشاورت کی جو خیبر پختونخوا کی حکومت اور عوام کے ساتھ جو اس امپورٹڈ اور نااہل حکومت نے کیا ہے اس کا بدلہ ہم ضرور لیں گے۔‘
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ جارہے ہیں اور وہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف مقدمات درج کروائیں گے۔
مزید پڑھیں
-
لانگ مارچ میں پولیس اہلکار سے بدتمیزی، ’خواتین کی عزت ہمارا فرض‘Node ID: 672246
محمود خان نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اس وقت تو میں ایک پرامن جلوس میں گیا تھا، خان صاحب دوبارہ کال دیں گے تو میں بتاؤں گا کہ جو خیبر پختونخوا کی فورس ہے میں وہ استعمال کروں گا۔‘
’ہم نہیں چھوڑیں گے انہیں، کسی صورت نہیں چھوڑیں گے انہیں۔‘
واضح رہے 25 مئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان لانگ مارچ کے ساتھ پشاور سے اسلام آباد آئے تھے اور اس موقع پر ان کی پارٹی کے کارکنان اور پولیس کے درمیان پاکستان کے متعدد شہروں میں جھڑپیں ہوئی تھیں جس میں کارکنان اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان پشاور میں وکلاء کنونشن سے خطاب، قاتل وزیر داخلہ کے خلاف ایف آئی آر درج کریں گے جس نے ہمارے کارکنان کو شہید کیا۔ان کو چھوڑیں گے نہیں۔#CrimeMinisterRejected pic.twitter.com/OXBpYfm281
— PTI Khyber Pakhtunkhwa (@PTIKPOfficial) May 30, 2022
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے اس بیان کو سوشل میڈیا صارفین پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پر ’مسلح حملے‘ کی دھمکی قرار دے رہے ہیں۔
افتخار حسین نامی صارف نے وزیر اعلیٰ محمود خان کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ ’کیا ان کا یہ بیان بغاوت کے زمرے میں نہیں آتا؟‘
محسن خان نامی صارف نے نے لکھا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں اور عدلیہ کو ان کے خلاف سوموٹو نوٹس لینا چاہیے۔
فاروق سومرو نامی صارف نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’عمران کہہ رہے ہیں اس مرتبہ تیاری کے ساتھ اسلام آباد جاؤں گا، شہباز گل کہہ رہے ہیں عسکری ونگ بنائیں گے، کے پی کے وزیراعلیٰ کہہ رہے ہیں فورس ساتھ لے جائیں گے، اور یہ سب کرنے کے لیے ان کو سپریم کورٹ کا تحفظ چاہیے، یہ ہو کیا رہا ہے؟‘