نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7روپے 91 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
جمعرات کو نیپرا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیرف کا اطلاق وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد ہوگا۔
مزید پڑھیں
-
بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھ گئی، ایک ماہ کے لیے چار روپے فی یونٹ مہنگیNode ID: 673351
بیان کے مطابق فیصلے کو حتمی نوٹیفکیشن کے لیے وفاقی حکومت کو بجھوا دیا ہے۔
حالیہ اضافے کے بعد بجلی کا اوسط ٹیرف 16 روپے 91 پیسے سے بڑھ کر 24 روپے 82 پیسے ہو گا۔
دوسری جانب ملک میں بجلی کا شارٹ فال سات ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے۔ پاور ڈویژن حکام کے مطابق منگل کو ملک میں بجلی کی طلب 28200 میگاواٹ تھی جبکہ بجلی کی پیداوار 21 ہزار 200 میگاواٹ ہے۔ طلب اور رسد میں فرق بڑھنے کے باعث لوڈشیڈنگ کا دورانہ بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
ٹوئٹر پر ولید نامی صارف نے لکھا کہ قیمتوں میں اضافے سے کیا ہی فرق پڑے گا جب بجلی ہی نہیں ہوگی۔
Price hike won't affect because there won't be any electricity https://t.co/hYyq36Mom8
— Waleed (@weethelawyer) June 2, 2022
ایک اور ٹوئٹر صارف انس رضا کا کہنا تھا کہ 47 فیصد اضافے کے بعد بجلی کے ماہانہ بل میں بھی 6 ہزار کا اضافہ ہوگا۔
The electricity base tariff has been increased by 47%
The base tariff was Rs 16.91 and now it has increased to Rs 24.82
My electricity bill will increase by around Rs. 6000 every month.The impact of petrol price hike is additional Rs. 6000
Inflation++#امپورٹڈ_حلومت_نامنظور
— Annus Raza (@annusraza) June 2, 2022