پاکستان میں بجلی کا شاٹ فال 7 ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے جبکہ دوسری جانب نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں تین روپے 99 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی ہے۔
فیصلہ اپریل کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں
-
لوڈشیڈنگ: ’جہاز پرانے پاکستان میں داخل ہوچکا‘Node ID: 657476
-
پاکستان کے معاشی بحران کا سری لنکا سے موازنہ کرنا درست؟Node ID: 669706
-
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات، بجلی پرسبسڈیز ختم کرنے میں تاخیر کی؟Node ID: 671961
نیپرا میں بجلی کی قیمت میں 4 روپے 5 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے اپریل کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے لیے درخواست دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ 12 ارب 55 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی جس کی مجموعی لاگت 133 ارب روپے رہی۔
ڈیزل سے 27 روپے فی یونٹ، فرنس آئل سے 28، ایل این جی سے 16، کوئلے سے 14 روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوئی۔31 روپے فی یونٹ بجلی لائن لاسز کی نذر ہوئی۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے مطابق اپریل میں پانی سے 18.55 فیصد اور کوئلے سے 16.74 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ فرنس آئل سے 12.07 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ مقامی گیس سے 9.85 فیصد اور درآمدی ایل این جی سے 19.42 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ جوہری ایندھن سے 17.37 فیصد جبکہ ہوا سے 3.59 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔
نیپرا کا کہنا ہے کہ ڈیٹا کی ابتدائی جانچ پڑتال کے مطابق اضافہ 3 روپے 99 پیسے بنتا ہے۔ اس سے قبل مارچ میں بھی صارفین سے 2 روپے 86 پیسے فی یونٹ اضافہ چارج کیا گیا تھا جو کہ صرف 1 ماہ کے لیے تھا۔ اپریل کا اضافہ مارچ کی نسبت 1 روپے 13 زیادہ چارج کیا جائے گا۔ اس کا اطلاق بھی صرف 1 ماہ کے لے اور ڈسکوز کے تمام صارفین سوائے لائف لائن صارفین پر ہو گا۔
نیپرا مزید جانچ پڑتال کے بعد اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔
