پاکستانیوں کو سمگل کرنے والے 8 ہائی ویلیو ٹارگٹس کو گرفتار کیا: یورپی پولیس
یوروپول نے انسانی سمگلروں کے 126 سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
یورپ کی پولیس نے پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے شہریوں کو سمگل کرنے والے ایک بڑے نیٹ ورک کے خلاف کریک ڈاؤن کے علاوہ آٹھ ہائی ویلیو ٹارگٹس کو حراست میں لیا ہے۔
یورپی پولیس ایجنسی یوروپول کی ویب سائٹ پر فراہم کردہ معلومات کے مطابق متعلقہ نیٹ ورک افغان، پاکستانی اور شام سے تعلق رکھنے والے تقریباً 10 ہزار مہاجرین کو غیرقانونی طریقے سے یورپ لے جا چکا ہے۔
یوروپول کے مطابق انسانی سمگلنگ میں 126 سہولت کاروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن میں سے زیادہ تر کو آسٹریا سے گرفتار کیا گیا۔
انسانی سمگلرز کے خلاف آپریشن گزشتہ سال اگست میں لانچ کیا گیا تھا۔
حراست میں لیے گئے ہائی ویلیو افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق شام سے ہے جنہوں نے عالمی سطح پر تعلقات قائم کیے ہوئے تھے۔
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ان افراد نے کم از کم 10 ہزار مہاجرین کو یورپ سمگل کرنے میں سہولت فراہم کی ہے۔ سمگل شدہ مہاجرین میں سے زیاد تر کا تعلق افغانستان، پاکستان اور شام سے ہے۔
یوروپول نے کہا ہے کہ گزشتہ سال 916 انسانی سمگلنگ کے واقعات سامنے آئے تھے، جبکہ 151 گھروں میں چھاپے مار کے 10 لاکھ یورو قبضے میں لیے گئے۔
انسانی سمگلرز نے کارگو لاریز، وینز اور ذاتی گاڑیاں استعمال کرتے ہوئے مہاجرین کو ترکی سے بذریعہ مغربی بالقان ریاستوں، رومانیہ اور ہنگری سے آسٹریا، جرمنی اور نیدرلینڈز پہنچایا گیا۔
سمگلرز مہاجرین سے چار ہزار سے 10 ہزار یورو لے کر انہیں یورپی ممالک کی سرحدوں تک انتہائی برے حالات میں پہنچاتے تھے۔
یوروپول کے مطابق سمگلروں نے سوشل میڈیا پر اپنی سروس کے اشتہارات اور ویڈیوز نشر کیں جن میں محفوظ سفر کی یقین دہانی کروائی۔
متعلقہ افراد ان سمگلروں کو ادا کی جانے والی رقم کے لیے حوالہ کا غیرقانونی طریقہ اختیار کرتے رہے ہیں۔
یورپی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مزید چھ ہائی ویلیو ٹارگٹس کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔