پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ایک عدالت نے انسانی سمگلنگ میں ملوث 40 افراد کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ان کے نام امیگریشن حکام کو بھیج دیے ہیں۔
ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے لوگوں کو ملک سے باہر بھجوانے کا جھانسہ دے کے رقم بٹوری اور ان کے بھیجے گئے کئی افراد کو واپس ڈی پورٹ بھی کر دیا گیا۔
عدالتی احکامات کے مطابق جب تک یہ افراد گرفتار نہیں ہوتے تب تک ان کے خلاف جمع چالان پر ٹرائل ممکن نہیں۔
سمگلرز کی گرفتاری مشکل کیوں؟
پاکستان میں انسانی سمگلنگ کی روک تھام کرنے والے ادارے ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد اطہر وحید نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انسانی سمگلنگ کے حوالے سے 2018 میں پاکستان کے قانون میں ترمیم ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں
-
انسانی سمگلروں کو زندگیاں لٹانے والے کسمپرس پاکستانیNode ID: 427451
-
بچوں کے استحصال پر مبنی لٹریچر جرم قرارNode ID: 493456
-
یورپ جانے کے خواہش مند 99 افراد گرفتارNode ID: 499096