Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریڈ سی فارمز  گرین ہاؤسز کا رقبہ 100 ہیکٹر تک بڑھائے گا

ریڈ سی پراجیکٹ میں لاکھوں وزیٹرز کو خوراک کی ضروریات کا سامنا رہے گا۔ فوٹو ٹوئٹر
ریڈ سی فارمز اپنی جدید زرعی ٹیکنالوجی کے ساتھ آئندہ تین برسوں میں سعودی عرب میں اپنے گرین ہاؤس کی جگہ کا دائرہ کار 100 ہیکٹر تک بڑھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ریڈ سی فارمز کے اعلی عہدیدار سائمن روپ چند نے بتایا ہے کہ ہمارے پاس مملکت کے لیے ایک توسیعی منصوبہ ہےاور کمپنی کو امید ہے کہ رواں  سال کے آخر تک صحرائی فارم کے30 ہیکٹر رقبے پر کاشتکاری کا عمل شروع ہو جائے گا۔

ایسی ٹیکنالوجی چاہتے ہیں جو آپریٹرز اور کاشتکاروں کے لیے قابل عمل ہو۔ فوٹو عرب نیوز

ریڈ سی فارمز کی جانب سے روپ چند نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کے گرین ہاؤسز میں پہلے ہی ایک خاص پیمانے پر ٹماٹر اور ہری مرچ کی کاشت شروع کر دی گئی ہے۔
ہمارا مقصد علاقے کی مارکیٹ میں ضروریات پوری کرنے کے لیے پیداواری حجم  کو بڑھانا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہمارے پاس مقامی طور پر اگائی جانے والی  ہر قسم کی پیداوارمعیاری ہو۔
اس علاقے میں موجود گرین ہاؤسز میں بیری کی وسیع رینج کے لیے بھی تجربہ کیا جا رہا ہے۔
ریڈ سی فارمز 2018 میں قائم کیا گیا اب اس موسمیاتی کنٹرول والے فارمز میں جو پیداوار اگائی جا رہی ہے اور گرین ہاؤسز کو ٹھنڈا رکھنے اور فصلوں کو سیراب کرنے کے لیے زیادہ تر نمکین پانی پر انحصار کیا جاتا ہے۔

ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی کے ساتھ  تازہ پھل اور سبزیوں کی پیداوار بڑی ترقی ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

ریڈ سی کمپنی بارشوں کےعلاوہ زمین سے حاصل کئے گئے پانی یا ٹریٹمنٹ پلانٹ سے صاف شدہ پانی پر انحصار کے بجائے سورج کی روشنی اور کھارا پانی بنیادی وسائل کے طور پر استعمال کررہی ہے۔
روپ چند نے بتایا کہ ہمارے پاس جدید ٹیکنالوجی فی کلو پیداوار میں 300 لیٹر میٹھے پانی کی بچت کرتی ہے اور یہ طریقہ ان علاقوں میں کارآمد ہے جہاں پانی بہت کم دستیاب ہے اور قابل کاشت زمین بھی بہت کم ہے۔
ریڈ سی فارمز نے گزشتہ ماہ سعودی آرامکو، صافولا گروپ، کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مل کر خلیج تعاون کونسل کے خطے میں اپنی موجودگی بڑھانے کے لیے 18.5 ملین ڈالر کا فنڈ  اکٹھا کیا ہے۔
یہ فنڈ تازہ پیداواری حجم بڑھانے اور کم پانی والےعلاقوں میں صارفین کو یہ ٹیکنالوجی مہیا کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

 صحرائی فارم کے30 ہیکٹر رقبے پر کاشتکاری کا عمل جلد  شروع ہو جائے گا۔ فوٹو عرب نیوز

ریڈ سی کمپنی کی جانب سے توسیعی منصوبہ بھی مختص کیا گیا ہے جس سے رواں سال کی چوتھی سہ ماہی تک اپنی پہلی پیداواری مصنوعات کی فروخت متوقع ہے۔
ہم ایسی ٹیکنالوجی فراہم کرنا چاہتے ہیں جسے آپریٹرز اور فارم  میں موجود  کاشتکاروں کے لیے تجارتی طور پر قابل عمل بنایا جا سکے جہاں یہ پہلےممکن نہیں تھا۔
ہمارے چیلنجوں میں سب سے اہم اپنی ضرورت کو پورا کرنا ہے کیونکہ عالمی سطح پر فوڈ سیکیورٹی پلان ایک مسئلہ بن کر سامنے آ رہا ہے جو تیزی سے پھیل رہا ہے۔

ریڈ سی کمپنی کھارا پانی بنیادی وسائل کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اے جی ٹیک کمپنی نے مملکت میں دی ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی کے ساتھ مل کر بہترین تازہ خوراک کے ایک اہم سپلائر کے طور پر شراکت داری کی ہے۔ یہ کمپنی تازہ پتوں والی سبزیاں، جڑی بوٹیاں، بیل پر اگنے والی سبزیاں اور پھل تیار اگانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی کے ساتھ  تازہ پھل اور سبزیوں کی پیداوار کے لیے یہ شراکت ایک بہت بڑی ترقی ہے۔
یہ اقدام اس لیے بھی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ریڈ سی پراجیکٹ کے تحت 2023 تک سالانہ تین لاکھ وزیٹرز کے علاوہ 14ہزارملازمین کو بھی خوراک کی ضروریات کا سامنا رہے گا۔
 

شیئر: