Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں رقم کی آمد اور سرمایہ کاری میں کمی 

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا تھا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کو فریز کرنے کا منصوبہ نہیں ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی رقوم اور نیا پاکستان سرٹیفیکیٹ کے تحت کی گئی سرمایہ کاری میں گزشتہ ایک سال کے دوران سب سے کم رقم کی آمد اور سرمایہ کاری مئی میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ 
سٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے مئی 2022 میں 18 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز جمع کرائے جو گزشتہ سال جون سے لے کر اب تک کسی بھی مہینے میں جمع کرائی گئی سب سے کم رقم ہے۔ 
سٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے مئی میں 18کروڑ 90 لاکھ ڈالرز جمع کرائے گئے جو کہ گزشتہ ماہ 24 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز تھے۔  
مئی 2022 میں روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے نیا پاکستان سرٹیفییکٹ کے تحت 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جو  کہ گزشتہ 18  ماہ میں کم ترین سرمایہ کاری ہے۔
گزشتہ سال مئی میں 14 کروڑ سے زائد کی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی تھی۔ 
روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے تحت سب سے کم سرمایہ کاری ابتدائی مہینوں نومبر 2021 میں 4 کروڑ ڈالرز اور اکتوبر 2021  میں ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ریکارڈ کی گئی تھی۔   
سٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق مئی میں روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے تحت کھلوائے گئے نئے اکاونٹ میں بھی کمی دیکھی گئی ہے۔
مجموعی طور پر اب تک 4 لاکھ 16 ہزار 837 اکاونٹ کھلوائے گئے ہیں۔ مئی 2022 میں 13 ہزار، اپریل میں 15 ہزار جبکہ مارچ میں 23 ہزار نئے اکاونٹس کھلوائے گئے تھے۔ 

بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں جمع کرائے زرمبادلے کے ذخائر 4 ارب 35 کروڑ سے تجاوز کر چکے ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

اسی طرح گزشتہ برس مئی میں 19 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے اور اپریل 2021 میں 24 کروڑ 90 لاکھ کی رقم جمع ہوئی تھی۔ 
 گزشتہ برس مئی میں کی گئی سرمایہ کاری 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز ریکارڈ ہوئی جبکہ رواں برس مئی میں 8 کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری دیکھی گئی ہے۔ 
 بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے  مئی 2021 میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے تحت 31 ہزار 137 اکاونٹس کھلوائے گئے تھے جو کہ مئی 2022 میں 13 ہزار نئے اکاؤنٹ کھلوائے گئے ہیں۔ 
سٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق مئی میں 18 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز جمع ہونے کے بعد مجموعی طور پر روشن ڈیجیٹل اکاونٹ میں جمع کرائے گئی رقم 4 ارب 35 کروڑ ڈالرز سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ مجموعی طور پر نیا پاکستان سرٹیفیکیٹس کے تحت 2 ارب 83 کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری ریکارڈ ہوئی ہے 
بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے روشن ڈیجیٹل اکاونٹ میں جمع کرائے زرمبادلے کے ذخائر 4 ارب 35 کروڑ سے تجاوز کر چکے ہیں تاہم گزشتہ ماہ مئی میں رقم کی آمد میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔  
روشن ڈیجیٹل اکاونٹ میں رقم کی آمد اور سرمایہ کاری میں ریکارڈ کمی کی وجوہات جاننے کے لیے متعدد بار سٹیٹ بینک آف پاکستان سے رابطہ کیے گیا تاہم ترجمان کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا۔  

’فارن کرنسی اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ فریز نہیں کر رہے‘ 

پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیر کو کہا تھا کہ فارن کرنسی اکاؤنٹ یا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کو فریز کرنے یا لوگوں کے نجی لاکرز کو ضبط کرنے کا بالکل کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ 

 گزشتہ برس مئی میں کی گئی سرمایہ کاری 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز ریکارڈ ہوئی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

پیر کو اپنے ایک ٹویٹ میں مفتاح اسماعیل نے کہا ’ہم نے اس طرح کے اقدامات کا کبھی سوچا بھی نہیں اور نہ ہی ہم کبھی ایسا کریں گے۔‘ 
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا ’اس حوالے سے سوشل میڈیا پر افواہیں غلط ہیں اور معتصب حلقوں کی جانب سے پھیلائی جا رہی ہیں۔‘ 
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق حکومت پاکستان اور سٹیٹ بنک آف پاکستان ملک میں موجود بینکوں میں فارن کرنسی اکاؤنٹ، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اور سیفٹی ڈپازٹ لاکرز رکھنے والے تمام افراد کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے اکاؤنٹ اور لاکرز مکمل طور پر محفوظ ہیں، اور ان پر پابندی لگانے کی کوئی بھی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ 
بیان کے مطابق سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ حکومت یا سٹیٹ بنک فارن کرنسی اکاؤنٹ، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اور سیفٹی ڈپازٹ لاکرز کو منجمد کرنے یا ان سے پیسے یا چیزیں نکلوانے پر پابندیاں لگانے کا سوچ رہے ہیں۔

شیئر: