Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوم نے سندالہ جزیرے میں لگژری ریزورٹ کےلیے بولیوں کا وقت بڑھا دیا

ٹھیکیداروں کواب 31 جولائی تک کا وقت دیا ہے(فوٹوعرب نیوز)
سعودی عرب کے 500 بلین ڈالر کے گیگا پروجیکٹ نیوم نے شہرکے اہم حصے کے ورکس پیکج کی بولیاں دینے کے لیے ٹھیکیداروں کو31 جولائی تک کا وقت دیا ہے۔
مڈل ایسٹ بزنس انٹیلی جنس کے مطابق سندالہ جزیرے میں ایک انتہائی لگژری اور ایک اعلیٰ درجے کے ریزورٹ کی تعمیر شامل ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سندالہ جزیرہ سرزمین سے تقریباً پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اس کا مجموعی رقبہ تقریباً 840,000 مربع میٹر ہے۔
نیوم کے اثاثوں کو دو لازمی پیکیجز میں تقسیم کیا گیا ہے اور بولی دہندگان دونوں پیکیجز کے لیے قیمتیں جمع کرا سکتے ہیں۔
پہلے پیکیج میں کلسٹر 3 شامل ہے جس میں الٹرا لگژری ریزورٹ شامل ہیں جبکہ کلسٹر 4 اور 6 میں لگژری ریزورٹ ساؤتھ اور بیچ کلب، گولف کلب ہاؤس اور سپورٹس سینٹر پر مشتمل ہیں۔ لگژری ریزورٹ ساؤتھ دوسرے پیکج کے تحت کلسٹر 5 کے اندر واقع ہے۔
پہلے پیکیج میں اثاثوں کا مجموعی رقبہ 37,605 مربع میٹر ہے جبکہ دوسرے پیکج کا مجموعی رقبہ 48,968  مربع میٹر ہے۔
مڈل ایسٹ بزنس انٹیلی جنس نے کہا ہے کہ معاہدے کے دائرہ کار میں پہلے پیکیج کے اثاثوں کے لیے دسمبر 2023 میں تکمیل اور دوسرے  پیکیج اثاثوں کے لیے نومبر 2024 میں تکمیل کے ساتھ خریداری، تعمیر، جانچ اور کمیشننگ شامل ہے۔
نیوم سٹی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کو مدنظر رکھ کر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کا اعلان 24 اکتوبر 2017 میں کیا گیا تھا۔
 نیوم سٹی تین براعظموں کو ایک دوسرے سے جوڑے گا۔ اس میں سعودی عرب کے علاوہ اردن اور مصر کے علاقے شامل ہوں گے۔
نیوم خصوصی سرمایہ کاری کے نوشعبوں کا احاطہ کرے گا جن میں توانائی، پانی، ٹرانسپورٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، خوراک، سائنس،میڈیا، تفریح اور معیشت کے دیگر شعبے شامل ہیں۔ مستقبل میں سعودی عرب کی 10 فیصد عالمی تجارت نیوم کے راستے ہی ہو گی۔
نیوم دنیا کا پہلا شہر ہے جو تین ممالک سعودی عرب، اردن اور مصر میں پھیلا ہوا ہے۔ یہاں سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی مدد سے نصف ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی۔ نیوم منصوبے کی بدولت سعودی عرب کو اقتصادی ترقی کے چھ اہم مواقع حاصل ہوں گے اور 70ارب ڈالر تک کی آمدنی ہو گی۔

شیئر: