ڈپٹی کمشنر ہرنائی سردار محمد رفیق ترین نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’جمعہ کی شب ہرنائی کے نواحی علاقے چھپر رفٹ میں کوئٹہ ہرنائی سڑک کی تعمیر پر کام کرنے والی ایک تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر نامعلوم شدت پسندوں نے قریبی پہاڑوں سے حملہ کیا۔حملہ آوروں کی فائرنگ کی زد میں آکر دو مزدور زخمی ہوگئے۔‘
ہرنائی لیویز کنٹرول کے مطابق ’حملے کے بعد سے پانچ مزدور لاپتہ ہیں۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ مزدور فائرنگ سے بچنے کے لیے کہیں چھپ گئے ہیں یا انہیں حملہ آور اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔‘
حملہ آوروں نے تعمیراتی کمپنی کی دو بڑی گاڑیوں اور کیمپ کو نذر آتش کردیا اور فرار ہوگئے۔
واقعہ کے بعد لیویز، ایف سی اور دیگر سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور حملہ آوروں اور لاپتہ مزدوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ زخمیوں کا تعلق قلعہ سیف اللہ سے ہے جنہیں علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ ’سر میں گولی لگنے کے باعث ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔‘