ایران عالمی طاقتوں سے ’اچھے معاہدے‘ کے لیے تیار ہے
ایرانی جوہری معاہدہ مارچ میں بحالی کے قریب تھا لیکن بات چیت میں خلل پڑ گیا۔ فوٹو ٹوئٹر
ایران نے جوہری معاہدے کے تعطل کا الزام امریکہ پرعائد کیا ہےتاہم ایران کی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمارا ملک عالمی طاقتوں کے ساتھ 'اچھے معاہدے' تک پہنچنےکے لیےتیار ہے۔
روئیٹرز نیوز ایجنسی کےحوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کو ایک ٹیلی ویژن نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے بات چیت کو امریکہ روک رہا ہے۔
ایرانی ترجمان خطیب زادہ نے کہا ہے کہ آج بھی اگر واشنگٹن اپنے وعدے پورے کرتا ہے تو ہم ایک 'اچھےمعاہدے' تک پہنچنے کے لیے ویانا واپس جانے کو تیار ہیں۔
ایران کا جوہری معاہدہ مارچ میں بحالی کے قریب نظر آرہا تھا لیکن اس کے لیے ہونےوالی بات چیت میں جزوی طور پرخلل پڑ گیا کہ کیا امریکہ ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور کوغیر ملکی دہشت گرد تنظیم کی فہرست ہٹا سکتا ہے جس پر واشنگٹن عالمی دہشت گردی کا الزام بھی لگاتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ معاہدے سے انکار کر دیا تھا جس کے تحت ایران نے اقتصادی پابندیوں سے نجات کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو روکا تھا۔ اس کے تقریباً ایک سال بعد ایران نے اپنی بنیادی جوہری حدود کی خلاف ورزی شروع کی تھی۔
علاوہ ازیں امریکہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ بیرونی مسائل کے بغیرجوہری معاہدے کی بحالی پر ایران کی جانب سے تعمیری جواب کا منتظر ہے۔
یہ ایران کے اس مطالبے کا ممکنہ حوالہ ہے کہ ایران کے پاسداران کو دہشت گردی کی امریکی فہرست سے نکال دیا جائے۔