سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے آئندہ دنوں میں ’نوٹس‘ کے نام سے ایک نیا فیچر متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے۔
ٹوئٹر پر ’نوٹس‘ ایک نیا فیچر ہو گا جس کا مقصد صارفین کو 280 الفاظ کے بجائے لمبی تحریر لکھنے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
ٹوئٹر کے ذیلی ادارے ٹوئٹر رائٹ کے مطابق ’ٹوئٹر لمبی تحریر لکھنے سے متعلق تجربہ کر رہا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
مسک کا ٹوئٹر خریدنے کی پیشکش سے پیچھے ہٹنے کا انتباہNode ID: 675276
-
’گڈ بائے‘ انٹرنیٹ ایکسپلورر، 27 سالہ سفر اختتام پذیرNode ID: 677681
-
نیٹ فلیکس پر آنے والا یہ ’جادوگر‘ کون ہے؟Node ID: 679761
ٹوئٹر اس سے پہلے بھی کئی نئے فیچر متعارف کروا چکا ہے جن میں سپیس، تھریڈ، کمیونٹی اور شیڈول وغیرہ شامل ہیں۔
ٹوئٹر نے فلیٹ کے نام سے سٹوری شئیر کرنے کا فیچر بھی شامل کیا تھا جسے عوام کی عدم دلچسی کے باعث ختم کر دیا گیا۔
دنیا کے امیر ترین انسان اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک ٹوئٹر میں کئی تبدیلیوں کے خواہشمند ہیں۔
اسی سلسلے میں ٹوئٹر نے چند لکھاریوں سے تجربے کے طور پر نوٹس لکھوائے ہیں جنھیں صارفین ٹوئٹر اور ویب پر پڑھ سکتے ہیں۔
Introducing: Notes
We’re testing a way to write longer on Twitter. pic.twitter.com/SnrS4Q6toX
— Twitter Write (@TwitterWrite) June 22, 2022
ٹوئٹر کے مطابق یہ شائع ہونے والے ’نوٹس‘ ہیں جو دراصل 280 الفاظ سے زیادہ کی تحریر لکھنے کا نیا طریقہ ہے۔
Why a small group of writers? Can regular people get this or is it just for the people who already have everything?
— Heather Marcoux (@HeatherMarcoux) June 22, 2022
ٹوئٹر کے اس نئے فیچر پر صارفین بھی تبصرے کر رہے ہیں۔
جیمی نامی صارف نے ٹویٹ کیا کہ ’ہمیں صرف ایڈٹ بٹن چاہیے، نا کہ یہ۔‘
We just want and edit button, not this. Thank you
— Jaime Ojeda (@jaimeor96) June 22, 2022
ایڈے والے نامی ایک صارف کہتے ہیں کہ ’یہ میڈیم کی طرح زیادہ لگ رہا ہے، لیکن ٹوئٹر کا فیچر ہے۔ کیا یہ ٹوئٹر تھریڈز کا اختتام ہو گا؟‘
Hmmm. More like Medium but inside Twitter.
Will this be the end of Twitter threads?
— Adewale Adetona (@iSlimfit) June 22, 2022
میگی نامی ایک صارف لکھتی ہیں کہ 'یہ شاید اب لوگ تھریڈز لکھنے ختم کر دیں۔ وہ اب بلاگ لکھ سکتے ہیں۔‘
Well, at least folks might stop writing threads now. They can blog instead. https://t.co/L0TjDKyFYm
— Maggie Lovitt (@maggieofthetown) June 22, 2022