Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازمین ہفتے میں دو دن گھروں سے کام کریں: سٹیٹ بینک آف پاکستان

اکستان بھر میں تمام سرکاری اداروں میں ہفتے میں دو دن یعنی ہفتہ اور اتوار چھٹی ہوتی ہے۔ (فائل فوٹو: پرو پاکستانی)
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے توانائی کی بچت کے لیے ملک بھر میں اپنے تمام ملازمین کو ہفتے میں دو دن گھروں سے کام کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
جمعرات کو ایک ٹوئٹر پیغام میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانے سے کہا گیا کہ ان کے ملازمین ہفتے میں دو دن گھروں سے کام کریں گے اور کام کے لیے ورچوئل میٹنگز کو فوقیت دیں گے تاکہ آفس کا استعمال کم ہوسکے۔
پاکستان کے مرکزی بینک کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملازمین کو ’کار پولنگ‘ کے عوض فوائد دیے جائیں گے اور دفاتر میں ایئرکنڈیشنر کا استعمال کم کیا جائے گا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے فرنیچر اور دیگر اشیا کی خریداری معطل کردی گئی ہے اور افسران کے اندرون ملک سفر کو بھی محدود کیا جارہا ہے۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات توانائی کی بچت کرنے کے لیے کیے جارہے ہیں وہ بھی اس طرح کے کام پر فرق نہ پڑے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ہم بینکنگ انڈسٹری کو دیگر سٹیک ہولڈزر کی بھی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ توانائی کی بچت کریں۔‘
واضح رہے پاکستان بھر میں تمام سرکاری اداروں میں ہفتے میں دو دن یعنی ہفتہ اور اتوار چھٹی ہوتی ہے۔
پاکستانی حکومت کے ایک ورکنگ گروپ نے رواں مہینے کے آغاز میں توانائی بحران کے حوالے سے کچھ اقدامات تجویز کیے تھے جن میں ہفتے میں ایک دن ورک فرام ہوم کی تجویز بھی شامل تھی۔
اس تجویز کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے ورک فرام ہوم کے نقصانات اور فوائد پر مبنی ایک رپورٹ پیش کرنی ہے۔

شیئر: