انڈیا میں قتل کیے گئے پنجابی سنگر سدھو موسے والا کے آخری گانے ’ایس وائی ایل‘ کو انڈیا میں یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ تاہم یہ گانا پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دیکھا جا سکتا ہے۔
’ایس وائی ایل‘ 23 جون کو یوٹیوب پر ریلیز کیا گیا تھا اور اب تک اسے دو کروڑ 70 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں تاہم اب انڈیا میں صارفین یہ ویڈیو سدھو موسے والا کے آفیشنل یوٹیوب چینل پر نہیں دیکھ سکتے۔
ویڈیو سکرین یر انڈین صارفین کو یہ پیغام دکھائی دیتا ہے کہ حکومت کی قانونی شکایت کے باعث یہ ویڈیو آپ کے ملک میں دستیاب نہیں ہے۔
خیال رہے کہ سدھو موسے والا کی موت کے بعد ریلیز ہونے والے اس گانے کو بے حد پذیرائی حاصل ہوئی تھی جبکہ کچھ حلقوں کی جانب سے اسے متنازع قرار دیا جا رہا تھا۔
دراصل ’ایس وائی ایل‘ گانے میں سدھو موسے والا نے پنجابیوں کے ساتھ ہونے والی پانی کے معاملے پر ناانصافی اور سکھ قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے احتجاج کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سدھو موسے والا قتل کیس، ہریانہ سے ایک اور شخص گرفتارNode ID: 675066
-
پاکستان میں سدھو موسے والا کار سٹکرز کا مقبول موضوع بن گئےNode ID: 677236
-
سدھو موسے والا کے نئے گانے ’ایس وائی ایل‘ کا چرچاNode ID: 680041
واضح رہے سدھو موسے والا کو رواں برس 29 مئی کو قتل کیا گیا تھا اور یہ گانا ان کی ہلاکت کے بعد ریلیز کیا گیا۔ اس گانے کو ریلیز ہونے کے پہلے ایک گھنٹے میں ہی 10 لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا۔
گانے کے ٹائٹل ’ایس وائی ایل‘ کا مطلب ستلج یمنا لنک نہر کا معاملہ ہے جس پر انڈین پنجاب کے لوگ اپنا حق مانگتے ہیں۔
گانے کی ویڈیو میں خالصتان تحریک کے مشہور لیڈر جرنیل سنگھ بھنڈرانوالا اور پنجابیوں کے لیے پانی کے حقوق کی خاطر لڑنے اور جان قربان کرنے والے سکھ لیڈر بلویندر سنگھ جٹانا کا بھی ذکر ہے۔
ستلج یمنا لنک کینال پروجیکٹ کا مقصد پنجاب کے پانی کو پنجاب کے بجائے دوسری طرف پھیرنا تھا۔ اس منصوبے کے خلاف پنجاب میں خالصتان تحریک کی ایک جماعت ببر خالصہ کے رکن بلویندر سنگھ جٹانا اور اس کے ساتھیوں نے خوب مزاحمت کی تھی۔
گانے میں انڈیا کی سابق وزیراعظم اندرا گاندھی، جنرل ڈائر اور آپریشن بلیو سٹار کے بعد خالصتانی حریت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے انڈین آرمی چیف آرون شرھدر ویدیا کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
سدھو موسے والا کے نئے گانے کو یوٹیوب سے ہٹائے جانے کے حوالے ٹوئٹر صارفین بھی شکایت کر رہے ہیں۔
کمل دیپ سنگھ نے لکھا ’سدھو موسے والا کا گانا ایس وائی ایل انڈین حکومت کی شکایت پر یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا ہے۔‘
. #Sidhumoosewala ‘s new song SYL removed from You Tube due to complaint from government.
@iepunjab @IndianExpress pic.twitter.com/kQ47bj9ZH9— Kamaldeep Singh ਬਰਾੜ (@kamalsinghbrar) June 26, 2022
ایک اور صارف نے ٹویٹ کیا کہ ’سدھو موسے والا کا گانا ایس وائی ایل جو پنجاب کے پانیوں اور سکھ قیدیوں کے حوالے سے ہے۔ اسے بی جے پی کی مرکزی حکومت کی شکایت پر یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ حکمران مرے ہوئے شخص سے بھی خوفزدہ ہیں۔‘
#SidhuMooseWala's song SYL which talks about Punjab waters, released of Sikh prisoners withheld by #YouTube in India following a complaint by #BJP-led central govt. It is not available in India now. Even a dead man haunts the leaders. pic.twitter.com/x3hr0A6nSx
— Parteek Singh Mahal (@parteekmahal) June 26, 2022