مون سون بارشوں کے نتیجے میں کون سے علاقے زیر آب آ سکتے ہیں
30 جون کو مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں محکمہ موسمیات کی جانب سے رواں سال بارشیں زیادہ ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
محمکہ موسمیات کا اربن فلڈنگ کے حوالے سے کہنا ہے کہ اسلام آباد راولپنڈی، سیالکوٹ، فیصل آباد اور کراچی کے نشیبی علاقے زیرآب آ سکتے ہیں اور ماہی گیر سمندری لہروں سے محتاط رہیں۔
پری مون بارشوں کے سلسلے کے بعد محکمہ موسمیات نے بتایا تھا کہ 30 جون کو مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ’بدھ 29 جون کو ملک میں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مرطوب ہوائیں داخل ہوں گی۔‘
ملک میں داخل ہونے والی مرطوب ہواؤں کے نتیجے میں یکم سے 5 جولائی کے دوران کراچی، حیدر آباد ٹھٹھہ، بدین، ژوب، زیارت بارکھان، لورالائی، کوئٹہ قلات، خضدار، لسبیلہ اور نصیر آباد میں آندھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور چند علاقوں میں موسلادھار بارش کی توقع ہے۔
جبکہ 2 سے 4 جولائی کے دوران اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرنوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد اور 3 جولائی سے 5 جولائی کے دوران کراچی اور حیدرآباد موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔
مون سون کے دوران ہونے والی بارشوں کے پیش نظرمحمکہ موسمیات نے ماہی گیروں کو مطلع کیا ہے کہ وہ 3 سے 5 جولائی کے دوران سمندر کی طلاطم خیزی سے محتاط رہیں۔
محکمہ موسمیات نے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’مون سون کے دوران بڑھتے ہوئے درجہ حرارت میں کمی ہوگی، جبکہ تیز ہواؤں کے باعث پُرانی عمارتوں کو نقصان کا خدشہ ہے۔
مسافروں اور سیاحوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور حفاظتی سامان ساتھ رکھیں۔
اس سے قبل پاکستان میں پری مون سون بارشوں کے نتیجے میں ملک کے مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے اور سیلابی ریلوں میں بہہ جانے کے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔