پاکستان کی وفاقی حکومت نے سابق دور حکومت میں ادویات پر عائد کیا گیا 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس(جی ایس ٹی) ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کی منظوری بدھ کو قومی اسمبلی میں فنانس بل کے ذریعے لی جائے گی۔
وزارت خزانہ اور ایف بی آر حکام نے تصدیق کی ہے کہ حکومت کی جانب سے ادویات پر جنوری 2022 میں ضمنی بجٹ کے ذریعے عائد کیا جی ایس ٹی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں غیر معیاری اور جعلی ادویات فروخت ہوتی ہیں: رپورٹNode ID: 630831
-
جی ایس ٹی کا نفاذ، پاکستان میں سولر سسٹم کی فروخت میں نمایاں کمیNode ID: 649356
-
ٹیکس سلیب میں تبدیلیاں، اب آپ کی تنخواہ سے کتنی کٹوتی ہو گی؟Node ID: 681031
گزشتہ دور حکومت میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے ضمنی بجٹ میں جہاں بہت سی دیگر مصنوعات پر جی ایس ٹی عائد کیا تھا وہیں ادویات اور ادویات کے خام مال پر بھی 17 فیصد جی ایس ٹی لاگو کر دیا تھا۔
اس فیصلے کے بعد صحت کے شعبے میں طبی آلات، دوائیوں میں استعمال ہونے والے خام مال پر بھی ٹیکس لگ گیا ہے جس سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا۔
فارماسیوٹیکل مینو فیکچرر ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) نے حکومت سے چند روز قبل مطالبہ کیا کہ خام مال کی درآمدات کی مد میں جمع کیا گیا 40 ارب روپے کا سیلز ٹیکس واپس، درآمدات سے 17 فیصد سیلز ٹیکس ختم اور صنعت کو بحران سے بچانے کے لیے ادویات کی قیمت میں 20 سے 25 فیصد اضافہ کیا جائے۔
فارماسیوٹیکل مینوفکچرر ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کے چیئرمین قاضی منصور نے اردو نیوز کے ساتھ گفتگو میں بتایا کہ ’فارما سیوٹیکل انڈسٹری سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ تھی۔ اس پر کوئی سیلز ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔ سابق حکومت نے ٹیکس لگایا اور کہا کہ اس فیصلے کا مقصد معیشت کو دستاویزی ڈھانچے میں ڈھالنا ہے اور جو ٹیکس لیا جائے گا وہ ریفنڈ یا ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ یعنی اس ٹیکس کا بوجھ فارما انڈسٹری یا صارفین پر نہیں پڑے گا۔ لیکن حکومت کے پاس واپس کرنے کا میکنزم نہیں تھا۔ اس حوالے سے کوئی رولز ہی نہیں بنائے گئے۔‘
