’بات نہ کرو تو مسئلہ، کرو تو کہتے ہیں، بولنا شروع ہو گئے‘
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ اچھی پچز کی تیاری پر توجہ دی جا رہی ہے (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم اس دور کی طرف بڑھ رہی ہے جہاں وہ عروج کے دنوں میں تھی۔
بدھ کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ ’وہ جذبہ جاگ گیا ہے کہ اگر اب ٹیم ہارتی بھی ہے تو لوگوں کو یقین ہے کہ لڑ کر ہارے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر کپتان کو بااختیار بنایا جائے تو اس کا مثبت رزلٹ آتا ہے کیونکہ کپتان پھر ٹیم کی ذمہ داری لیتا ہے۔‘
کسی کا نام لیے بغیر رمیز راجہ نے کہا کہ ’پرابلم یہ ہے کہ بات نہ کریں تو مسئلہ، اور بات کریں تو وہ کہتے ہیں، آپ باتیں کرنا کیوں شروع ہو گئے ہیں۔‘
چیئرمین شپ کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات پر رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ’یہ سوال یہیں اٹھ رہے ہیں۔ میرے خیال میں یہ کوئی سوال ہے ہی نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ جب ان کی مدت ختم ہو تو لوگ یہ یاد رکھیں کہ کم سے کم اپنے دور میں کوشش تو کی تھی۔
’باقی چیزیں تو ہوتی رہتی ہیں لیکن اگر اپ کی نیت صاف ہے تو پھل ملتا ہے اور یہ میں نے اپنے کرکٹ کیریئر میں بھی دیکھا ہے۔‘
سٹیڈیمز میں سہولیات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انفراسٹرکچر پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے، نیشنل اور راولپنڈی سٹیڈیم میں کرسیاں تک نہیں لگی ہوئیں، ان کو لگانا ہے۔‘
رمیز راجہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کام اس وقت ہو جانا چاہیے تھا جب وہ کرکٹ کھیلتے تھے۔
انہوں نے نئی پچز کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ’پچ میں طاقت نہ ہو تو سپنر بھی کچھ نہیں کر سکتے۔ اس لیے کوشش ہے کہ پچ کے معاملے کو قابو میں رکھیں اور ضرورت کے مطابق پچز بنائیں۔‘
رمیز راجہ نے بتایا کہ مصنوعی گھاس سے 125 کے قریب نئی پچز بنانی ہیں جبکہ ایک پچ پر دو تین مقابلوں کے بجائے 15 میچ کھلانے کی منصوبہ بندی بھی ہو رہی ہے۔