پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ڈیم فنڈ میں جمع ہونے والی رقم کے خصوصی آڈٹ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فنڈ میں کوئی گڑبڑ سامنے آئی تو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو بھی بلائیں گے۔
پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس کے دوران مہمند ڈیم کا کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے کے حوالے سے آڈٹ اعتراض زیر بحث آیا تو آڈٹ حکام نے بتایا کہ مہمند ڈیم کا کنٹریکٹ دینے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی۔ بین الاقوامی میڈیا میں اشتہار نہیں دیا گیا۔
رکن کمیٹی برجیس طاہر نے سوال کیا کہ رولز پر عمل کیوں نہیں کیا، ایویلیوایشن کمیٹی کے ممبرز کون تھے؟
مزید پڑھیں
-
اتحادی حکومت کے 100 دن مکمل، غیر یقینی کی صورتحال برقرارNode ID: 686451
-
پرویز الٰہی ہی وزیراعلٰی پنجاب کے امیدوار ہیں: شجاعت حسینNode ID: 686491
سیکرٹری آبی وسائل نے جواب دیا کہ چار اخبارات میں اشہارات دیے گئے۔ منصوبے کی لوکیشن اور حالات آپ کے سامنے ہیں۔ صرف دو کمپنیوں نے بڈنگ میں حصہ لیا تھا۔
چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہا کہ آپ نے دوبارہ بڈنگ کیوں نہیں کی؟ میرا خیال ہے وہ کمپنی وفاقی وزیر کی تھی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے مہمنڈ ڈیم منصوبے میں بے ضابطگیوں پر فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کا حکم دے دیا۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ انکوائری کمیٹی میں منصوبہ بندی ڈویژن کے افسران کو بھی شامل کیا جائے۔
کمیٹی کی رکن نزہت پٹھان نے سوال کیا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے جو فنڈ اکٹھا کیا گیا وہ کہاں گیا۔ ان کے سوال پر پی اے سی نے ڈیم فنڈ کی تفصیلات طلب کر لیں اور ڈیم فنڈ میں جمع ہونے والی رقم کے خصوصی آڈٹ کی ہدایت کر دی۔
اس حوالے سے کمیٹی نے پی اے سی نے سابق چیئرمین واپڈا لیفٹننٹ جنرل مزمل حسین کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔
